كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ فِي الرَّجُلِ يُصِيبُ مِنْهَا مَا دُونَ الْجِمَاعِ ضعیف حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي الْيَمَانِ، عَنْ أُمِّ ذَرَّةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا قَالَتْ: كُنْتُ إِذَا حِضْتُ نَزَلْتُ عَنِ الْمِثَالِ عَلَى الْحَصِيرِ، فَلَمْ نَقْرُبْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَمْ نَدْنُ مِنْهُ، حَتَّى نَطْهُرَ.
کتاب: طہارت کے مسائل
باب: شوہر اپنی اہلیہ سے (ایام حیض میں) جماع کے علاوہ سب کچھ کرسکتا ہے
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا روایت کرتی ہیں ، فرماتی ہیں کہ جب مجھے حیض آتا تو میں بستر سے اتر کر چٹائی پر آ جاتی پھر ہم ( زوجات ) رسول اللہ ﷺ کے قریب نہ ہوتی تھیں حتیٰ کہ پاک ہو جاتیں ۔
تشریح :
مقصد یہ ہے کہ کبھی یہ صورت ہوتی اور کبھی اکٹھے بھی لیٹ جاتے ۔ مذکورہ دونوں روایات ضعیف ہیں ۔ تاہم دیگر دلائل سے معلوم ہوتا ہے کہ اس معاملے میں وسعت ہے او ردونوں صورتیں جائز ہیں ۔ واللہ اعلم
مقصد یہ ہے کہ کبھی یہ صورت ہوتی اور کبھی اکٹھے بھی لیٹ جاتے ۔ مذکورہ دونوں روایات ضعیف ہیں ۔ تاہم دیگر دلائل سے معلوم ہوتا ہے کہ اس معاملے میں وسعت ہے او ردونوں صورتیں جائز ہیں ۔ واللہ اعلم