كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ قَتْلِ الْأَسِيرِ وَلَا يُعْرَضُ عَلَيْهِ الْإِسْلَامُ ضعیف حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، قَالَ:، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ قَالَ، أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ يَرْبُوعٍ الْمَخْزُومِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي جَدِّي، عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ: >أَرْبَعَةٌ لَا أُؤَمِّنُهُمْ فِي حِلٍّ، وَلَا حَرَمٍ<. فَسَمَّاهُمْ، قَالَ: وَقَيْنَتَيْنِ كَانَتَا لِمِقْيَسٍ، فَقُتِلَتْ إِحْدَاهُمَا، وَأَفْلَتَتِ الْأُخْرَى فَأَسْلَمَتْ. قَالَ أَبو دَاود: لَمْ أَفْهَمْ إِسْنَادَهُ مِنِ ابْنِ الْعَلَاءِ كَمَا أُحِبُّ.
کتاب: جہاد کے مسائل باب: قیدی کو اسلام کی دعوت دیے بغیر قتل کر ڈالنے کا مسئلہ عمرو بن عثمان بن عبدالرحمٰن اپنے دادا سے ، وہ اپنے والد سے ( سعید بن بربوع مخزومی ؓ سے ) روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فتح مکہ کے دن فرمایا تھا ” چار اشخاص کو میں حل یا حرم میں ( حدود حرم میں یا اس سے باہر کہیں بھی ) پناہ نہیں دیتا ۔ “ چنانچہ ان کے نام گنوائے ۔ اور دو لونڈیاں تھیں جو گانے بجانے کا کام کرتی تھیں اور مقیس کی ملکیت تھیں ایک کو قتل کر دیا گیا اور دوسری بھاگ نکلی اور بعد میں اسلام لے آئی ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : میں اس حدیث کی سند ( اپنے شیخ ) محمد بن علاء سے کماحقہ نہیں سمجھ سکا تھا ۔