Book - حدیث 2675

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي كَرَاهِيَةِ حَرْقِ الْعَدُوِّ بِالنَّارِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ مَحْبُوبُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الْفَزَارِيُّ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ الشَّيْبَانِيِّ عَنِ ابْنِ سَعْدٍ قَالَ غَيْرُ أَبِي صَالِحٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَانْطَلَقَ لِحَاجَتِهِ، فَرَأَيْنَا حُمَرَةً مَعَهَا فَرْخَانِ، فَأَخَذْنَا فَرْخَيْهَا، فَجَاءَتِ الْحُمَرَةُ فَجَعَلَتْ تَفْرِشُ، فَجَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: >مَنْ فَجَعَ هَذِهِ بِوَلَدِهَا، رُدُّوا وَلَدَهَا إِلَيْهَا<. وَرَأَى قَرْيَةَ نَمْلٍ قَدْ حَرَّقْنَاهَا

ترجمہ Book - حدیث 2675

کتاب: جہاد کے مسائل باب: دشمن کو آگ میں جلانا ناجائز ہے سیدنا عبدالرحمٰن بن عبداللہ اپنے والد ( سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ ) سے روایت کرتے ہیں کہ ایک سفر میں ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے ۔ آپ ﷺ قضائے حاجت کے لیے گئے تو ہم نے ایک چڑیا دیکھی ، اس کے ساتھ دو بچے بھی تھے ، ہم نے اس کے دونوں بچے پکڑ لیے تو چڑیا آئی اور ( بچوں کے اوپر اردگرد ) منڈلانے لگی ۔ نبی کریم ﷺ تشریف لائے اور فرمایا ” کس نے اس کو اس کے بچوں سے پریشان کیا ہے ؟ اس کے بچوں کو چھوڑ دو ۔ “ ( ایک دوسرے موقع پر ) آپ ﷺ نے دیکھا کہ چیونٹیوں کے بڑے بل کو ہم نے جلا ڈالا ہے ؟ آپ ﷺ نے پوچھا ” اس کو کس نے جلایا ہے ؟ “ ہم نے کہا : ہم نے جلایا ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” آگ کے رب کے سوا کسی کو روا نہیں کہ آگ سے عذاب دے ۔ “
تشریح : انسان تو انسان جانوروں کو بھی خواہ موذی ہی ہوں آگ سے جلاناجائز نہیں۔ انسان تو انسان جانوروں کو بھی خواہ موذی ہی ہوں آگ سے جلاناجائز نہیں۔