Book - حدیث 2672

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي قَتْلِ النِّسَاءِ صحيح خ دون النهي عن القتل حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ الصَّعْبِ ابْنِ جَثَّامَةَ، أَنَّهُ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الدَّارِ مِنْ الْمُشْرِكِينَ، يُبَيَّتُونَ، فَيُصَابُ مِنْ ذَرَارِيِّهِمْ، وَنِسَائِهِمْ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >هُمْ مِنْهُمْ<. وَكَانَ عَمْرٌو يَعْنِي ابْنَ دِينَارٍ يَقُولُ: >هُمْ مِنْ آبَائِهِمْ<

ترجمہ Book - حدیث 2672

کتاب: جہاد کے مسائل باب: عورتوں کو قتل کرنا منع ہے سیدنا صعب بن جثامہ ؓ سے منقول ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا تھا کہ مشرکین کے گھر والوں کا کیا حکم ہے جبکہ ان پر شب خون مارا جاتا ہے تو چھوٹے بچے اور عورتیں بھی اس کی زد میں آ جاتے ہیں ، تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” وہ بھی انہی میں سے ہیں ۔ “ اور عمرو ( بن دینار ) کہا کرتے تھے ” وہ بھی اپنے آباء میں سے ہیں ۔ “ زہری ؓ نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے اس کے بعد عورتوں اور بچوں کے قتل سے منع فر دیا تھا ۔
تشریح : عورتوں اور بچوں کو عمدا ًقتل کرنامنع ہے۔اور شب خون وغیرہ میں جب تمیز کرنا مشکل ہو تو معاف ہے۔یا جب بڑوں تک پہنچنے کےلئے ان کو قتل کرنا پڑے تو جائز ہے۔شیخ البانی فرماتے ہیں کہ رسول للہ ﷺ نےاس کے بعد عورتوں اور بچوں کے قتل سے منع فرمادیا تھا کے الفاظ صحیح نہیں ہیں۔ عورتوں اور بچوں کو عمدا ًقتل کرنامنع ہے۔اور شب خون وغیرہ میں جب تمیز کرنا مشکل ہو تو معاف ہے۔یا جب بڑوں تک پہنچنے کےلئے ان کو قتل کرنا پڑے تو جائز ہے۔شیخ البانی فرماتے ہیں کہ رسول للہ ﷺ نےاس کے بعد عورتوں اور بچوں کے قتل سے منع فرمادیا تھا کے الفاظ صحیح نہیں ہیں۔