Book - حدیث 2663

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي الصُّفُوفِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الْغَسِيلِ، عَنْ حَمْزَةَ بْنِ أَبِي أُسَيْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ اصْطَفَفْنَا يَوْمَ بَدْرٍ-: >إِذَا أَكْثَبُوكُمْ -يَعْنِي: إِذَا غَشُوكُمْ-, فَارْمُوهُمْ بِالنَّبْلِ، وَاسْتَبْقُوا نَبْلَكُمْ<.

ترجمہ Book - حدیث 2663

کتاب: جہاد کے مسائل باب: جنگ میں صف بندی کا بیان سیدنا حمزہ بن ابی اسید اپنے والد ( ابواسید مالک بن ربیعہ انصاری ؓ ) سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ جب ہم نے بدر میں صفیں بنا لیں تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جب وہ تمہارے قریب ہوں ( تمہاری زد میں آ جائیں ) تو تیر مارنا اور اپنے تیروں کو محفوظ رکھنا ۔ “ ( بلا ضرورت تیر نہ چلانا ، تاکہ تیر محفوظ رہیں ) ۔
تشریح : دشمن کے مقابلے میں صف بندی عمدہ ہونی چاہیے۔اورخوب تاک کر نشانہ مارا جائے۔ تاکہ کوئی تیر گولی یا گولہ وغیرہ ضائع نہ ہو۔اور کسی بھی موقع پرمال کا ضائع کرنا جائز نہیں۔ دشمن کے مقابلے میں صف بندی عمدہ ہونی چاہیے۔اورخوب تاک کر نشانہ مارا جائے۔ تاکہ کوئی تیر گولی یا گولہ وغیرہ ضائع نہ ہو۔اور کسی بھی موقع پرمال کا ضائع کرنا جائز نہیں۔