Book - حدیث 2649

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي الْأَسِيرِ يُكْرَهُ عَلَى الْكُفْرِ صحیح حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ وَخَالِدٌ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ خَبَّابٍ، قَالَ: أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُتَوَسِّدٌ بُرْدَةً فِي ظِلِّ الْكَعْبَةِ، فَشَكَوْنَا إِلَيْهِ، فَقُلْنَا: أَلَا تَسْتَنْصِرُ لَنَا؟ أَلَا تَدْعُو اللَّهَ لَنَا؟ فَجَلَسَ مُحْمَرًّا وَجْهُهُ، فَقَالَ: >قَدْ كَانَ مَنْ قَبْلَكُمْ يُؤْخَذُ الرَّجُلُ، فَيُحْفَرُ لَهُ فِي الْأَرْضِ، ثُمَّ يُؤْتَى بِالْمِنْشَارِ، فَيُجْعَلُ عَلَى رَأْسِهِ، فَيُجْعَلُ فِرْقَتَيْنِ, مَا يَصْرِفُهُ ذَلِكَ عَنْ دِينِهِ، وَيُمْشَطُ بِأَمْشَاطِ الْحَدِيدِ مَا دُونَ عَظْمِهِ مِنْ لَحْمٍ وَعَصَبٍ، مَا يَصْرِفُهُ ذَلِكَ عَنْ دِينِهِ، وَاللَّهِ لَيُتِمَّنَّ اللَّهُ هَذَا الْأَمْرَ حَتَّى يَسِيرَ الرَّاكِبُ مَا بَيْنَ صَنْعَاءَ وَحَضْرَمُوتَ مَا يَخَافُ إِلَّا اللَّهَ تَعَالَى، وَالذِّئْبَ عَلَى غَنَمِهِ وَلَكِنَّكُمْ تَعْجَلُونَ<.

ترجمہ Book - حدیث 2649

کتاب: جہاد کے مسائل باب: ایسا قیدی جسے کفر بولنے پر مجبور کر دیا جائے سیدنا خباب بن ارت ؓ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے جب کہ آپ ﷺ ایک چادر کو تکیہ بنائے کعبہ کے سائے میں لیٹے ہوئے تھے ۔ ہم نے آپ ﷺ سے شکایت کی اور کہا : کیا آپ ہمارے لیے مدد نہیں مانگتے ؟ کیا آپ ہمارے لیے اللہ سے دعا نہیں فرماتے ؟ تو آپ ﷺ اٹھ بیٹھے ، آپ ﷺ کا چہرہ سرخ ہو گیا اور فرمایا ” تم سے پہلے جو لوگ تھے ان میں سے کسی کو پکڑا جاتا اور اس کے لیے گڑھا کھودا جاتا ، پھر آرا لایا جاتا اور اس کے سر پر رکھ کر اسے دو حصے کر دیا جاتا مگر یہ ( عذاب بھی ) اسے اس کے دین سے نہ پھیرتا تھا ، اور ( وہ کسی کے ساتھ یوں کرتے کہ ) اس کی ہڈیوں تک گوشت اور پٹھوں میں لوہے کی کنگھیاں چلاتے ، یہ کاروائی بھی اسے اس کے دین سے نہ پھیرتی تھی ۔ اللہ کی قسم ! اللہ عزوجل اپنا یہ دین پورا کر کے رہے گا حتیٰ کہ ایک سوار صنعاء اور حضر موت کے درمیان سفر کرے گا ، اسے اللہ کے سوا کسی کا خوف نہ ہو گا ( زیادہ سے زیادہ ) بکریوں کے متعلق اندیشہ ہو گا کہ بھیڑیا نہ حملہ کر دے لیکن تم جلدی کر رہے ہو ۔ “ ( یعنی صبر و تحمل سے کام لو ، اللہ مدد کرے گا ۔ )
تشریح : مسلمان اگرکفار کے نڑغے میں ہوں۔اور اپنی جان بچانے کےلئے بظاہر کفریہ کلمات بول دیں۔تورخصت ہے۔قرآن مجید نے اس ضمن میں بیان کیا ہے۔(مَن كَفَرَ بِاللَّـهِ مِن بَعْدِ إِيمَانِهِ إِلَّا مَنْ أُكْرِهَ وَقَلْبُهُ مُطْمَئِنٌّ بِالْإِيمَانِ)(النحل ۔106) جس نے ایمان لے آنے کے بعد اللہ کے ساتھ کفر کیا(تو اس پر اللہ کا غضب ہے۔)سوائے اس کے جسے مجبور کردیا گیا اور اس کا دل ایمان پر مطئمین رہا۔ سورہ آل عمران (آیت 28)میں ہے۔(إِلَّا أَن تَتَّقُوا مِنْهُمْ تُقَاةً ۗ) اگر تم کفار سے بچائو کی کوئی صورت بنالو تو (کوئی حرج نہیں ) مسلمان اگرکفار کے نڑغے میں ہوں۔اور اپنی جان بچانے کےلئے بظاہر کفریہ کلمات بول دیں۔تورخصت ہے۔قرآن مجید نے اس ضمن میں بیان کیا ہے۔(مَن كَفَرَ بِاللَّـهِ مِن بَعْدِ إِيمَانِهِ إِلَّا مَنْ أُكْرِهَ وَقَلْبُهُ مُطْمَئِنٌّ بِالْإِيمَانِ)(النحل ۔106) جس نے ایمان لے آنے کے بعد اللہ کے ساتھ کفر کیا(تو اس پر اللہ کا غضب ہے۔)سوائے اس کے جسے مجبور کردیا گیا اور اس کا دل ایمان پر مطئمین رہا۔ سورہ آل عمران (آیت 28)میں ہے۔(إِلَّا أَن تَتَّقُوا مِنْهُمْ تُقَاةً ۗ) اگر تم کفار سے بچائو کی کوئی صورت بنالو تو (کوئی حرج نہیں )