Book - حدیث 264

كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ فِي إِتْيَانِ الْحَائِضِ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، حَدَّثَنِي الْحَكَمُ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ مِقْسَمٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -فِي الَّذِي يَأْتِي امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ- ، قَالَ: يَتَصَدَّقُ بِدِينَارٍ، أَوْ نِصْفِ دِينَار. قَالَ أَبُو دَاوُد: هَكَذَا الرِّوَايَةُ الصَّحِيحَةُ، قَالَ: >دِينَارٌ أَوْ نِصْفُ دِينَارٍ. وَرُبَّمَا لَمْ يَرْفَعْهُ شُعْبَةُ.

ترجمہ Book - حدیث 264

کتاب: طہارت کے مسائل باب: حائضہ سے مجامعت کا مسئلہ سیدنا ابن عباس ؓ نے نبی کریم ﷺ سے اس شخص کے بارے میں جو اپنی بیوی سے حالت حیض میں مجامعت کرتا ہے روایت کیا ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا ” ایک دینار صدقہ کرے یا آدھا دینار ۔“ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ صحیح روایت ایسے ہی ہے کہ ” ایک دینار یا آدھا دینار ۔ “ لیکن شعبہ اس روایت کو بعض اوقات مرفوع بیان نہ کرتے تھے ۔ ( بلکہ سیدنا ابن عباس ؓ پر موقوف کر دیتے تھے ) ۔
تشریح : (1) امام ابوداؤد رحمہ اللہ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ حرف او ہی صحیح روایت ہے اور اس میں اختیار دیا گیا ہے کہ ایک دینار دے یا آدھا اور اس کے بالمقابل دیگر روایات جس میں کچھ تفصیل ہے یا صرف آدھے دینار کا ذکر ہے وہ اس حدیث کے پائے کی نہیں ہیں ۔ معلوم رہے کہ دینار ہمارے موجودہ معیار کے مطابق سوا چار گرام سے کچھ زیادہ سونے کا ہوتا تھا ۔(2) ان مخصوص ایام میں جنسی عمل حرام ہے ۔ اگر ہو جائے تو صدقہ دینا چاہیے قاعدہ ہے کہ (إِنَّ الحَسَنـٰتِ يُذهِبنَ السَّيِّـٔاتِ)(ہود : 214) ’’ نیکیاں گناہوں کا ازالہ کردیتی ہیں۔‘‘ (1) امام ابوداؤد رحمہ اللہ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ حرف او ہی صحیح روایت ہے اور اس میں اختیار دیا گیا ہے کہ ایک دینار دے یا آدھا اور اس کے بالمقابل دیگر روایات جس میں کچھ تفصیل ہے یا صرف آدھے دینار کا ذکر ہے وہ اس حدیث کے پائے کی نہیں ہیں ۔ معلوم رہے کہ دینار ہمارے موجودہ معیار کے مطابق سوا چار گرام سے کچھ زیادہ سونے کا ہوتا تھا ۔(2) ان مخصوص ایام میں جنسی عمل حرام ہے ۔ اگر ہو جائے تو صدقہ دینا چاہیے قاعدہ ہے کہ (إِنَّ الحَسَنـٰتِ يُذهِبنَ السَّيِّـٔاتِ)(ہود : 214) ’’ نیکیاں گناہوں کا ازالہ کردیتی ہیں۔‘‘