Book - حدیث 2637

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ الْمَكْرِ فِي الْحَرْبِ صحيح ق دون الشطر الثاني حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ ثَوْرٍ، عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَرَادَ غَزْوَةً وَرَّى غَيْرَهَا، وَكَانَ يَقُولُ: >الْحَرْبُ خَدْعَةٌ<. قَالَ أَبو دَاود: لَمْ يَجِئْ بِهِ إِلَّا مَعْمَرٌ يُرِيدُ قَوْلَهُ الْحَرْبُ خَدْعَةٌ بِهَذَا الْإِسْنَادِ إِنَّمَا يُرْوَى مِنْ حَدِيثِ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرٍ وَمِنْ حَدِيثِ مَعْمَرٍ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ.

ترجمہ Book - حدیث 2637

کتاب: جہاد کے مسائل باب: جنگ میں مکر ( چال ) کا بیان سیدنا کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ جب کسی طرف غزوے کا ارادہ فرماتے تو کسی اور جانب کا اشارہ کرتے ۔ اور فرمایا کرتے ” جنگ چال کا نام ہے ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ «الحرب خدعة» کا لفظ اس روایت میں صرف معمر ہی نے اس سند سے بیان کیا ہے ۔ جو درحقیقت «عمرو بن دينار ، عن جابر» کی سند میں آیا ہے ( جو اوپر ذکر ہوئی ہے ) اور اسی طرح «معمر ، عن همام بن منبه ، عن أبي هريرة» کی سند میں بھی وارد ہے ۔
تشریح : جنگ میں صرف تیر وتفنگ ہی کام نہیں آتا۔بلکہ حکمت تدبیر اور چال سبھی امور کام دیتے ہیں۔تاہم یہ ضرور ہے کہ دشمن سے قبل از جنگ یا بعد از جنگ جو عہد معاہدہ ہوجائے اس میں دھوکا کرنا حرام ہے۔ جنگ میں صرف تیر وتفنگ ہی کام نہیں آتا۔بلکہ حکمت تدبیر اور چال سبھی امور کام دیتے ہیں۔تاہم یہ ضرور ہے کہ دشمن سے قبل از جنگ یا بعد از جنگ جو عہد معاہدہ ہوجائے اس میں دھوکا کرنا حرام ہے۔