Book - حدیث 2634

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي دُعَاءِ الْمُشْرِكِينَ صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُغِيرُ عِنْدَ صَلَاةِ الصُّبْحِ، وَكَانَ يَتَسَمَّعُ, فَإِذَا سَمِعَ أَذَانًا أَمْسَكَ، وَإِلَّا أَغَارَ

ترجمہ Book - حدیث 2634

کتاب: جہاد کے مسائل باب: (قتال سے پہلے)مشرکین کو دعوت دینے کا مسئلہ سیدنا انس ؓ کا بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ نماز فجر کے وقت شب خون مارا کرتے تھے ۔ اور ( اس سے پہلے ) کان لگا کر سنتے ، اگر اذان کی آواز سن لیتے تو باز رہتے ورنہ حملہ کر دیتے ۔
تشریح : اذان کاسنائی دینا اس بات کی علامت ہے۔کہ وہاں کے باشندے مسلمان ہیں۔اسلئے ان پر حملہ نہیں کیا جاتا تھا۔ اذان کی آواز کا نہ آنا اس بات کی علامت ہے کہ وہاں کے باشندے مسلمان نہیں ہیں۔لہذا ان پرحملہ کردیا جاتا تھا۔ اذان کاسنائی دینا اس بات کی علامت ہے۔کہ وہاں کے باشندے مسلمان ہیں۔اسلئے ان پر حملہ نہیں کیا جاتا تھا۔ اذان کی آواز کا نہ آنا اس بات کی علامت ہے کہ وہاں کے باشندے مسلمان نہیں ہیں۔لہذا ان پرحملہ کردیا جاتا تھا۔