كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي الدُّعَاءِ عِنْدَ الْوَدَاعِ صحیح حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاقَ السَّيْلَحِينِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ الْخَطْمِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ كَعْبٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ الْخَطْمِيِّ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَسْتَوْدِعَ الْجَيْشَ, قَالَ: >أَسْتَوْدِعُ اللَّهَ دِينَكُمْ، وَأَمَانَتَكُمْ، وَخَوَاتِيمَ أَعْمَالِكُمْ<.
کتاب: جہاد کے مسائل
باب: مسافر کو الوداع کہنے کی دعا
سیدنا عبداللہ خطمی ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب کسی لشکر کو الوداع کہنا چاہتے تو یوں فرماتے «أستودع الله دينكم وأمانتكم وخواتيم أعمالكم» ” میں تمہارا دین ، تمہاری امانتیں اور تمہارے اعمال کا اختتام اﷲ تعالیٰ کے سپرد کرتا ہوں ۔ “
تشریح :
قابل توجہ مسئلہ ہے کہ رسول اللہ ﷺنے انسان کےلئے سب سے قیمتی سرمایہ اس کے دین کو قرار دیا ہے۔اوراسی طرح ان اعمال کو بھی (بالخصوص اختتامی اعمال کو)جن کے ساتھ وہ اپنے اللہ سے ملنے والاہے۔2۔حدیث میں ہے۔(ان الله اذا استودع شيئا حفظه)(الصحیحہ حدیث 2547) جب کسی چیز کو اللہ کے سپرد کردیاجاتاہے۔تو اللہ تعالیٰ اس کی حفاظت فرماتا ہے۔
قابل توجہ مسئلہ ہے کہ رسول اللہ ﷺنے انسان کےلئے سب سے قیمتی سرمایہ اس کے دین کو قرار دیا ہے۔اوراسی طرح ان اعمال کو بھی (بالخصوص اختتامی اعمال کو)جن کے ساتھ وہ اپنے اللہ سے ملنے والاہے۔2۔حدیث میں ہے۔(ان الله اذا استودع شيئا حفظه)(الصحیحہ حدیث 2547) جب کسی چیز کو اللہ کے سپرد کردیاجاتاہے۔تو اللہ تعالیٰ اس کی حفاظت فرماتا ہے۔