Book - حدیث 260

كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ فِي مُؤَاكَلَةِ الْحَائِضِ وَمُجَامَعَتِهَا صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ صَفِيَّةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >يَضَعُ رَأْسَهُ فِي حِجْرِي، فَيَقْرَأُ وَأَنَا حَائِضٌ.

ترجمہ Book - حدیث 260

کتاب: طہارت کے مسائل باب: حائضہ عورت سے مل کر کھانا اور (گھر میں) اس سے میل جول رکھنا ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بتاتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ اپنا سر مبارک میری گود میں رکھ دیتے اور قرآن پڑھنے لگتے ، جبکہ میں ایام سے ہوتی تھی ۔
تشریح : (1) رسو ل اللہ ﷺ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی محبت عدیم المثال تھی ۔(2) ایام حیض اور جنابت کی حالت میں کوئی بھی مسلمان حقیقی طور پر نجس نہیں ہوتا ۔ محض شرعی آداب کے تحت اسے نماز پڑھنے یا مسجد میں داخل ہونے وغیرہ سے روکا گیا ہے اور اس معنی میں اسے ’’ غیر طاہر ‘‘ (ناپاک) کہا جاتا ہے ۔ (3) ویسے اس کا لعاب اور پسینہ سب پاک ہوتا ہے اور اس کے لمس سے دوسرے طاہر ساتھی پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ وہ اپنے ذکر ، اذکار اور تلاوت میں مشغول رہ سکتا ہے ، کوئی حرج نہیں ۔ (1) رسو ل اللہ ﷺ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی محبت عدیم المثال تھی ۔(2) ایام حیض اور جنابت کی حالت میں کوئی بھی مسلمان حقیقی طور پر نجس نہیں ہوتا ۔ محض شرعی آداب کے تحت اسے نماز پڑھنے یا مسجد میں داخل ہونے وغیرہ سے روکا گیا ہے اور اس معنی میں اسے ’’ غیر طاہر ‘‘ (ناپاک) کہا جاتا ہے ۔ (3) ویسے اس کا لعاب اور پسینہ سب پاک ہوتا ہے اور اس کے لمس سے دوسرے طاہر ساتھی پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ وہ اپنے ذکر ، اذکار اور تلاوت میں مشغول رہ سکتا ہے ، کوئی حرج نہیں ۔