Book - حدیث 26

كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ الْمَوَاضِعِ الَّتِي نَهَى النَّبِيُّ ﷺ عَنْ الْبَوْلِ فِيهَا حسن حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ سُوَيْدٍ الرَّمْلِيُّ وَعُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ أَبُو حَفْصٍ وَحَدِيثُهُ أَتَمُّ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْحَكَمِ حَدَّثَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنَا نَافِعُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنِي حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْحِمْيَرِيَّ حَدَّثَهُ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اتَّقُوا الْمَلَاعِنَ الثَّلَاثَةَ الْبَرَازَ فِي الْمَوَارِدِ وَقَارِعَةِ الطَّرِيقِ وَالظِّلِّ

ترجمہ Book - حدیث 26

کتاب: طہارت کے مسائل باب: وہ مقامات جہاں پیشاب کرنامنع ہے سیدنا معاذ بن جبل ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” لعنت کے تین کاموں سے بچو ۔“ ( یعنی ) پانی کے گھاٹ پر پاخانہ کرنے سے ، عین راستے میں یا ( لوگوں کے ) سائے میں ۔ “
تشریح : فائدہ: یہ روایت سندا ضعیف ہے ۔ البتہ صحیح حدیث یہ ہے : دو لغت والےکاموں سے بچو، ایک یہ کہ عام گزرگاہ میں پاخانہ کیا جائے۔ دوسرا یہ کہ لوگوں کی سائے والی جگہ میں یہ کام کیا جائے۔(صحیح مسلم، حدیث :269) اس حدیث سے یہ استدلال صحیح ہے کہ گھاٹ سمیت ایسی تمام جگہوں پر بول وبراز کرنا صحیح نہیں جس سے دوسرے لوگوں کو تکلیف ہو۔ فائدہ: یہ روایت سندا ضعیف ہے ۔ البتہ صحیح حدیث یہ ہے : دو لغت والےکاموں سے بچو، ایک یہ کہ عام گزرگاہ میں پاخانہ کیا جائے۔ دوسرا یہ کہ لوگوں کی سائے والی جگہ میں یہ کام کیا جائے۔(صحیح مسلم، حدیث :269) اس حدیث سے یہ استدلال صحیح ہے کہ گھاٹ سمیت ایسی تمام جگہوں پر بول وبراز کرنا صحیح نہیں جس سے دوسرے لوگوں کو تکلیف ہو۔