Book - حدیث 2581

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي الْجَلَبِ عَلَى الْخَيْلِ فِي السِّبَاقِ صحیح حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ خَلَفٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ، حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ ح، وحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ جَمِيعًا عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَال:َ >لَا جَلَبَ وَلَا جَنَبَ زَادَ يَحْيَى فِي حَدِيثِهِ فِي الرِّهَانِ<.

ترجمہ Book - حدیث 2581

کتاب: جہاد کے مسائل باب: گھوڑ دوڑ میں «جلب» ( اور «جنب» ) کا بیان سیدنا عمران بن حصین ؓ کا بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” نہ «جلب» ہے اور نہ «جنب» “ یحییٰ بن حلف کی روایت میں صراحت ہے یعنی ” مقابلے میں ۔ “
تشریح : کتاب الذکواۃ میں بھی اس کا زکر آیا ہے۔اس کے لئے دیکھئے۔حدیث 1591) مگر یہاں مراد یہ ہے کہ گھوڑ دوڑ میں کوئی شخص اپنے گھوڑے کے ساتھ کسی اور شخص کو بھی دوڑائے جو اس کے گھوڑے کو ڈانٹتا جائے ۔اور مقصد یہ ہوکہ اس کا گھوڑا آگے بڑھ کر جیت جائے اسے جلب کہتے ہیں۔اور جنب یہ ہے کہ دوڑ میں اپنے گھوڑے کے پہلو بہ پہلو ایک اورگھوڑا رکھے تاکہ جب دیکھے کہ پہلا گھوڑا تھک گیا ہے تو جلدی سے دوسرے تازہ دم گھوڑے پر سوار ہوکر مقابلہ جیتنے کی کوشش کرے۔یہ دونوں صورتیں ناجائز ہیں۔ کتاب الذکواۃ میں بھی اس کا زکر آیا ہے۔اس کے لئے دیکھئے۔حدیث 1591) مگر یہاں مراد یہ ہے کہ گھوڑ دوڑ میں کوئی شخص اپنے گھوڑے کے ساتھ کسی اور شخص کو بھی دوڑائے جو اس کے گھوڑے کو ڈانٹتا جائے ۔اور مقصد یہ ہوکہ اس کا گھوڑا آگے بڑھ کر جیت جائے اسے جلب کہتے ہیں۔اور جنب یہ ہے کہ دوڑ میں اپنے گھوڑے کے پہلو بہ پہلو ایک اورگھوڑا رکھے تاکہ جب دیکھے کہ پہلا گھوڑا تھک گیا ہے تو جلدی سے دوسرے تازہ دم گھوڑے پر سوار ہوکر مقابلہ جیتنے کی کوشش کرے۔یہ دونوں صورتیں ناجائز ہیں۔