Book - حدیث 2574

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي السَّبَقِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ نَافِعِ بْنِ أَبِي نَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا سَبَقَ إِلَّا فِي خُفٍّ، أَوْ فِي حَافِرٍ، أَوْ نَصْلٍ<.

ترجمہ Book - حدیث 2574

کتاب: جہاد کے مسائل باب: مقابلہ بازی کا بیان سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” مقابلہ صرف تین چیزوں میں جائز ہے اونٹ دوڑ ‘ گھوڑ دوڑ یا تیر اندازی ۔ “
تشریح : (السبق ) ب کی جزم کے ساتھ مصدر ہے اور معنی ہیں آگے بڑھنا۔اور اگر ب پر زبر پڑھی جائی تو اس سے وہ مال اور انعا م مراد ہوتا ہے۔جو کسی مقابلہ پردیا جائے۔درج ذیل روایت میں یہ کلمہ ب پر زبر کے ساتھ پڑھا جاتا ہے۔ فائدہ۔جہاد اور تعلیم وتربیت کے مختلف امور میں مقابلہ کرنا کرانا اسی پر قیاس ہے مگر ایسے تمام امور جن کا کوئی حاصل نہ ہو ان میں مقابلہ بازی ناجائز اور باطل ہے۔مثلا کبوتر اڑانا یا مرغ اور بٹیر لڑانا ۔وغیرہ (السبق ) ب کی جزم کے ساتھ مصدر ہے اور معنی ہیں آگے بڑھنا۔اور اگر ب پر زبر پڑھی جائی تو اس سے وہ مال اور انعا م مراد ہوتا ہے۔جو کسی مقابلہ پردیا جائے۔درج ذیل روایت میں یہ کلمہ ب پر زبر کے ساتھ پڑھا جاتا ہے۔ فائدہ۔جہاد اور تعلیم وتربیت کے مختلف امور میں مقابلہ کرنا کرانا اسی پر قیاس ہے مگر ایسے تمام امور جن کا کوئی حاصل نہ ہو ان میں مقابلہ بازی ناجائز اور باطل ہے۔مثلا کبوتر اڑانا یا مرغ اور بٹیر لڑانا ۔وغیرہ