Book - حدیث 2572

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ رَبُّ الدَّابَّةِ أَحَقُّ بِصَدْرِهَا حسن صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ الْمَرْوَزِيُّ، حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ بُرَيْدَةَ يَقُولُ بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْشِي، جَاءَ رَجُلٌ وَمَعَهُ حِمَارٌ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! ارْكَبْ -وَتَأَخَّرَ الرَّجُلُ-، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا، أَنْتَ أَحَقُّ بِصَدْرِ دَابَّتِكَ مِنِّي، إِلَّا أَنْ تَجْعَلَهُ لِي!<. قَالَ: فَإِنِّي قَدْ جَعَلْتُهُ لَكَ، فَرَكِبَ.

ترجمہ Book - حدیث 2572

کتاب: جہاد کے مسائل باب: سواری کا مالک زیادہ حقدار ہے کہ وہ آگے بیٹھے سیدنا بریدہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ تشریف لیے جا رہے تھے کہ ایک شخص آیا اور اس کے پاس گدھا تھا ‘ اس نے کہا : اے اﷲ کے رسول ! ( آیئے ) سوار ہو جائیے اور وہ خود پیچھے کو ہو گیا ۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” نہیں ، تم اپنی سواری پر آگے بیٹھنے کے زیادہ حقدار ہو ۔ سوائے اس کے کہ تم اپنا یہ حق مجھے دے دو ۔ “ اس نے کہا : بیشک میں اپنا یہ حق آپ کو دیتا ہوں ، سو آپ سوار ہو گئے ۔
تشریح : 1۔کار۔جیپ۔اور دیگر سواریوں میں فرنٹ سیٹ کا بھی یہی حکم ہے۔2۔نبی کریمﷺ ہر ہر موقع پر تعلیم وتربیت کو پیش نظر رکھتے اور یہ فریضہ سر انجام دیتے تھے۔ 1۔کار۔جیپ۔اور دیگر سواریوں میں فرنٹ سیٹ کا بھی یہی حکم ہے۔2۔نبی کریمﷺ ہر ہر موقع پر تعلیم وتربیت کو پیش نظر رکھتے اور یہ فریضہ سر انجام دیتے تھے۔