Book - حدیث 2569

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي سُرْعَةِ السَّيْرِ وَالنَّهْيِ عَنْ التَّعْرِيسِ فِي الطَّرِيقِ صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، أَخْبَرَنَا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَال:َ >إِذَا سَافَرْتُمْ فِي الْخِصْبِ فَأَعْطُوا الْإِبِلَ حَقَّهَا، وَإِذَا سَافَرْتُمْ فِي الْجَدْبِ فَأَسْرِعُوا السَّيْرَ، فَإِذَا أَرَدْتُمُ التَّعْرِيسَ فَتَنَكَّبُوا عَنِ الطَّرِيقِ<.

ترجمہ Book - حدیث 2569

کتاب: جہاد کے مسائل باب: جلدی چلنے کا بیان اور گزر گاہ پر پڑاؤ ڈالنے کی ممانعت سیدنا ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جب تم شاداب علاقوں میں سفر کرو تو اونٹوں کو ان کا حق دیا کرو ( کہ وہ بھی کھا اور چر لیں ) اور جب خشکی کے ( دن یا علاقے ہوں ) تو جلدی جلدی چلا کرو ( تاکہ سواریوں کو اذیت نہ ہو ) اور جب تم رات کو آرام کے لیے کہیں پڑاؤ کرو تو راستے سے ہٹ کر پڑاؤ کیا کرو ۔ “
تشریح : انسان جس طرح اللہ کی نعمتوں سے فائدہ اٹھاتا ہے۔اسی طرح اپنے زیر ملکیت حیوانات کو بھی یہ حق دینا لازمی ہے۔2۔نیز دوران سفر میں رات کو کہیں پڑائو کرنا پڑے تو ادب یہ ہے کہ راستے سے ہٹ کر اترنا چاہیے۔اس کی حکمت یہ بیان ہوئی ہے کہ راستے پر سانپ بچھو اور بعض اوقات درندے بھی ہوتے ہیں۔(سنن ابن ماجہ۔اطہارۃ۔وسننھا حدیث 329) انسان جس طرح اللہ کی نعمتوں سے فائدہ اٹھاتا ہے۔اسی طرح اپنے زیر ملکیت حیوانات کو بھی یہ حق دینا لازمی ہے۔2۔نیز دوران سفر میں رات کو کہیں پڑائو کرنا پڑے تو ادب یہ ہے کہ راستے سے ہٹ کر اترنا چاہیے۔اس کی حکمت یہ بیان ہوئی ہے کہ راستے پر سانپ بچھو اور بعض اوقات درندے بھی ہوتے ہیں۔(سنن ابن ماجہ۔اطہارۃ۔وسننھا حدیث 329)