Book - حدیث 2551

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي نُزُولِ الْمَنَازِلِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ حَمْزَةَ الضَّبِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، قَالَ: كُنَّا إِذَا نَزَلْنَا مَنْزِلًا لَا نُسَبِّحُ حَتَّى تُحَلَّ الرِّحَالُ .

ترجمہ Book - حدیث 2551

کتاب: جہاد کے مسائل باب: کسی منزل پر پڑاؤ کرنے کا ایک ادب سیدنا انس بن مالک ؓ نے بیان کیا کہ ہم جب کسی منزل پر اترتے تو اس وقت تک نماز نہ پڑھتے تھے جب تک کہ اونٹوں پر سے کجاوے نہ اتار لیتے ۔
تشریح : جس طرح انسان کو آرام اور راحت کی ضرورت ہوتی ہے۔اسی طرح حیوانات کا بھی خیال رکھناچاہیے۔اسی لئے بعض علماء یہ مستحب سمجھتے ہیں۔ کہ انسان جب کسی منزل پر اترے تو چاہیے کہ پہلے اپنے جانور کو چارہ ڈالے پھر خود کھانا کھائے۔یہ تعلیمات اسلام کے دین فطرت اورعالمی دین ہونے کی دلیل ہے۔ جس طرح انسان کو آرام اور راحت کی ضرورت ہوتی ہے۔اسی طرح حیوانات کا بھی خیال رکھناچاہیے۔اسی لئے بعض علماء یہ مستحب سمجھتے ہیں۔ کہ انسان جب کسی منزل پر اترے تو چاہیے کہ پہلے اپنے جانور کو چارہ ڈالے پھر خود کھانا کھائے۔یہ تعلیمات اسلام کے دین فطرت اورعالمی دین ہونے کی دلیل ہے۔