Book - حدیث 255

كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ فِي الْمَرْأَةِ هَلْ تَنْقُضُ شَعْرَهَا عِنْدَ الْغُسْلِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ قَالَ قَرَأْتُ فِي أَصْلِ إِسْمَاعِيلَ بْنِ عَيَّاشٍ قَالَ ابْنُ عَوْفٍ، وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ أَبِيهِ، حَدَّثَنِي ضَمْضَمُ بْنُ زُرْعَةَ، عَنْ شُرَيْحِ بْنِ عُبَيْدٍ، قَالَ: أَفْتَانِي جُبَيْرُ بْنُ نُفَيْرٍ عَنِ الْغُسْلِ مِنَ الْجَنَابَةِ: أَنَّ ثَوْبَانَ حَدَّثَهُمْ: أَنَّهُمُ اسْتَفْتَوُا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنْ ذَلِكَ؟ فَقَالَ: >أَمَّا الرَّجُلُ, فَلْيَنْشُرْ رَأْسَهُ، فَلْيَغْسِلْهُ، حَتَّى يَبْلُغَ أُصُولَ الشَّعْرِ وَأَمَّا الْمَرْأَةُ, فَلَا عَلَيْهَا أَنْ لَا تَنْقُضَهُ، لِتَغْرِفْ عَلَى رَأْسِهَا ثَلَاثَ غَرَفَاتٍ بِكَفَّيْهَا

ترجمہ Book - حدیث 255

کتاب: طہارت کے مسائل باب: کیا عورت غسل میں اپنے سر کے بال کھولے؟ جناب شریح بن عبید کہتے ہیں کہ مجھے جبیر بن نفیر نے غسل جنابت کے بارے میں فتویٰ دیا اور کہا کہ ثوبان ؓ نے ان کو بیان کیا کہ لوگوں نے رسول اللہ ﷺ سے اس بارے میں پوچھا ، تو آپ ﷺ نے فرمایا ” مرد کو اپنے بال پوری طرح کھولنے چاہییں اور وہ انہیں اچھی طرح دھوئے حتیٰ کہ پانی بالوں کی جڑوں تک پہنچ جائے لیکن عورت کے لیے بالوں کو کھولنا لازمی نہیں ہے ۔ اسے صرف اپنے دونوں ہاتھوں سے تین لپ پانی ڈالنا کافی ہے ۔ “
تشریح : غسل جنابت میں سر پر پانی ڈال کر بالوں کو ملنا بھی چاہیے تاکہ کسی جگہ کے خشک رہنے کا احتمال نہ رہے۔ تاہم غسل حیض میں بالوں کا کھولنا ضروری ہے ، جیسا کہ پیچھے تفصیل گزری۔ غسل جنابت میں سر پر پانی ڈال کر بالوں کو ملنا بھی چاہیے تاکہ کسی جگہ کے خشک رہنے کا احتمال نہ رہے۔ تاہم غسل حیض میں بالوں کا کھولنا ضروری ہے ، جیسا کہ پیچھے تفصیل گزری۔