كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ هَل تُسَمَّى الأُنثٰى مِنَ الخَيلِ فَرَسًا صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ مَرْوَانَ الرَّقِيُّ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ، عَنْ أَبِي حَيَّانَ، حَدَّثَنَا أَبُو زَرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُسَمِّي الْأُنْثَى مِنَ الْخَيْلِ فَرَسًا.
کتاب: جہاد کے مسائل
باب: مادہ گھوڑی کو ’’ فرس “ کہنا
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ مادہ گھوڑی کو ’’ فرس ‘‘ کہا کرتے تھے ۔
تشریح :
رسول اللہ ﷺ افصح العرب تھے۔اور آپ ﷺ کی زبان منتخب اور معیاری زبان تھی ایسے ہی واعیان دین کو لاز م ہے۔کہ اپنی اپنی زبان کے فصیح وبلیغ عالم بنیں۔اس طرح ان کا عمل دعوت دوچند ہوجائے گا۔غلط الفاظ اور بھدی گفتگو کرنے والے کی بات سنی جاتی ہے۔ نہ موثر ہوتی ہے۔
رسول اللہ ﷺ افصح العرب تھے۔اور آپ ﷺ کی زبان منتخب اور معیاری زبان تھی ایسے ہی واعیان دین کو لاز م ہے۔کہ اپنی اپنی زبان کے فصیح وبلیغ عالم بنیں۔اس طرح ان کا عمل دعوت دوچند ہوجائے گا۔غلط الفاظ اور بھدی گفتگو کرنے والے کی بات سنی جاتی ہے۔ نہ موثر ہوتی ہے۔