Book - حدیث 2534

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ الرَّجُلِ يَتَحَمَّلُ بِمَالِ غَيْرِهِ يَغْزُو صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ، حَدَّثَنَا عُبَيْدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ نُبَيْحٍ الْعَنَزِيِّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, أَنَّهُ أَرَادَ أَنْ يَغْزُوَ، فَقَالَ: >يَا مَعْشَرَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ! إِنَّ مِنْ إِخْوَانِكُمْ قَوْمًا لَيْسَ لَهُمْ مَالٌ، وَلَا عَشِيرَةٌ، فَلْيَضُمَّ أَحَدُكُمْ إِلَيْهِ الرَّجُلَيْنِ أَوِ الثَّلَاثَةِ<. فَمَا لِأَحَدِنَا مِنْ ظَهْرٍ يَحْمِلُهُ، إِلَّا عُقْبَةٌ كَعُقْبَةِ -يَعْنِي- أَحَدِهِمْ، قَالَ: فَضَمَمْتُ إِلَيَّ اثْنَيْنِ أَوْ ثَلَاثَةً، قَالَ: مَا لِي إِلَّا عُقْبَةٌ كَعُقْبَةِ أَحَدِهِمْ مِنْ جَمَلِي.

ترجمہ Book - حدیث 2534

کتاب: جہاد کے مسائل باب: کسی دوسرے کی سواری پر جہاد کے لیے جانا سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے بیان کیا کہ آپ ﷺ نے جہاد کا ارادہ کیا اور فرمایا ’’ اے مہاجرو اور انصاریو ! تمہارے کچھ بھائی ایسے بھی ہیں کہ ان کے پاس مال نہیں اور نہ ان کا کوئی خویش قبیلہ ہے تو تم میں سے ہر ایک کو چاہیئے کہ ان میں سے دو تین آدمیوں کو اپنے ساتھ ملا لے ‘ چنانچہ ہم میں سے جس کسی کے پاس سواری تھی وہ اپنے ساتھی کو باری سے سوار کرتا اور خود بھی باری سے سوار ہوتا تھا ۔ ‘‘ سیدنا جابر ؓ کہتے ہیں : میں نے بھی دو تین کو اپنے ساتھ ملا لیا تو مجھے اپنے ہی اونٹ پر باری سے سواری ملتی تھی جیسے کہ انہیں ۔
تشریح : صحابہ کرامرضوان اللہ عنہم اجمعین کا یہ ایثار ان کی آپس میں اللہ فی اللہ محبت کی دلیل تھی۔اس سے اللہ عزوجل نے اسلام اور مسلمانوں کودنیا ہی میں رفعت عنایت فرمادی تھی۔جبکہ جہاد میں دوسرے سے تعاون کرنے والا خود مجاہد جتنا ثواب پاتا ہے۔ صحابہ کرامرضوان اللہ عنہم اجمعین کا یہ ایثار ان کی آپس میں اللہ فی اللہ محبت کی دلیل تھی۔اس سے اللہ عزوجل نے اسلام اور مسلمانوں کودنیا ہی میں رفعت عنایت فرمادی تھی۔جبکہ جہاد میں دوسرے سے تعاون کرنے والا خود مجاہد جتنا ثواب پاتا ہے۔