كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي النُّورِ يُرَى عِنْدَ قَبْرِ الشَّهِيدِ ضعیف حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّازِيُّ، حَدَّثَنَا سَلَمَةُ يَعْنِي ابْنَ الْفَضْلِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ رُومَانَ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: لَمَّا مَاتَ النَّجَاشِيُّ كُنَّا نَتَحَدَّثُ أَنَّهُ لَا يَزَالُ يُرَى عَلَى قَبْرِهِ نُورٌ .
کتاب: جہاد کے مسائل
باب: شہید کی قبر پر نور کا نظر آنا
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ جب نجاشی ؓ کی وفات ہوئی تو ہم لوگ کہا کرتے تھے کہ اس کی قبر پر نور دکھائی دیتا ہے ۔ ابوسعید نے ہم سے کہا : احمد بن عبدالجبار نے ہمیں بیان کیا کہ ہم کو یزید بن بکیر نے ابن اسحاق سے اسی کی مانند روایت کیا ۔
تشریح :
اس روایت کو ہمارے فاضل محقق نے حسن قرار دیا ہے۔لیکن شیخ البانی کے نزدیک ضعیف ہے۔
اس روایت کو ہمارے فاضل محقق نے حسن قرار دیا ہے۔لیکن شیخ البانی کے نزدیک ضعیف ہے۔