Book - حدیث 2511

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي الْجُرْأَةِ وَالْجُبْنِ صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْجَرَّاحِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ مُوسَى بْنِ عَلِيِّ بْنِ رَبَاحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ مَرْوَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >شَرُّ مَا فِي رَجُلٍ: شُحٌّ هَالِعٌ، وَجُبْنٌ خَالِعٌ<.

ترجمہ Book - حدیث 2511

کتاب: جہاد کے مسائل باب: جرات اور بزدلی کا بیان سیدنا ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو سنا آپ ﷺ فرماتے تھے ” انسان میں دو وصف بہت برے ہوتے ہیں ۔ ایک یہ کہ حریص و بخیل ہونے کے ساتھ ساتھ دل کا کچا ہو ۔ دوسرا یہ کہ اتنا بزدل ہو کہ گویا دل ہی نکل جائے گا ۔ “
تشریح : کسی انسان میں حرص اور بخل دونوں کیفتیں جمع ہوں۔تو اس کو (شح ) کہتے ہیں۔(ھلح)کی وضاحت قرآن کریم میں یوں آئی ہے۔ (إِنَّ الْإِنسَانَ خُلِقَ هَلُوعًا ﴿١٩﴾ إِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ جَزُوعًا ﴿٢٠﴾ وَإِذَا مَسَّهُ الْخَيْرُ مَنُوعًا)(المعارج۔19۔21) بے شک آدمی جی کا بنا ہے کچا۔جب پہنچے اس کو بُرائی تو بے صبر اور جب پہنچے اس کو بھلائی تو نادہند کسی انسان میں حرص اور بخل دونوں کیفتیں جمع ہوں۔تو اس کو (شح ) کہتے ہیں۔(ھلح)کی وضاحت قرآن کریم میں یوں آئی ہے۔ (إِنَّ الْإِنسَانَ خُلِقَ هَلُوعًا ﴿١٩﴾ إِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ جَزُوعًا ﴿٢٠﴾ وَإِذَا مَسَّهُ الْخَيْرُ مَنُوعًا)(المعارج۔19۔21) بے شک آدمی جی کا بنا ہے کچا۔جب پہنچے اس کو بُرائی تو بے صبر اور جب پہنچے اس کو بھلائی تو نادہند