Book - حدیث 2504

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ كَرَاهِيَةِ تَرْكِ الْغَزْوِ صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >جَاهِدُوا الْمُشْرِكِينَ بِأَمْوَالِكُمْ، وَأَنْفُسِكُمْ، وَأَلْسِنَتِكُمْ<.

ترجمہ Book - حدیث 2504

کتاب: جہاد کے مسائل باب: جہاد چھوڑ دینے کی مذمت سیدناانس ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” مشرکین سے جہاد کرو اپنے مالوں کے ساتھ ، اپنی جانوں کے ساتھ اور اپنی زبانوں کے ساتھ ۔ “
تشریح : مسلمانوں کے تمام طبقات کو اپنی اپنی ممکنہ صلاحیت کے ساتھ کفر کے مقابلے میں تیار رہنا واجب ہے۔جوان اپنی جانوں اور جوانی سے اغنیاء اپنے مالوں سے علماء دعوت وترغیب سے اور تردید کفر وشرک سے بزرگ عورتیں اور بچے اللہ کے حضوردعائوں سے اسلام ۔مسلمانوں اور مجاہدین کے لئے مدد مانگیں۔اشعار کی صورت میں کفر وشرک ومشرکین کی مذمت اور ہجو بھی زبان سے جہاد میں شمار ہے۔الٖغرض جو مسلمان جہاد کے داعیہ سے خالی الذہن ہے اسے اپنے ایمان کی فکر کرنی چاہیے۔ مسلمانوں کے تمام طبقات کو اپنی اپنی ممکنہ صلاحیت کے ساتھ کفر کے مقابلے میں تیار رہنا واجب ہے۔جوان اپنی جانوں اور جوانی سے اغنیاء اپنے مالوں سے علماء دعوت وترغیب سے اور تردید کفر وشرک سے بزرگ عورتیں اور بچے اللہ کے حضوردعائوں سے اسلام ۔مسلمانوں اور مجاہدین کے لئے مدد مانگیں۔اشعار کی صورت میں کفر وشرک ومشرکین کی مذمت اور ہجو بھی زبان سے جہاد میں شمار ہے۔الٖغرض جو مسلمان جہاد کے داعیہ سے خالی الذہن ہے اسے اپنے ایمان کی فکر کرنی چاہیے۔