كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي فَضْلِ الرِّبَاطِ صحیح حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنِي أَبُو هَانِئٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَالِكٍ، عَنْ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَال:َ >كُلُّ الْمَيِّتِ يُخْتَمُ عَلَى عَمَلِهِ إِلَّا الْمُرَابِطَ, فَإِنَّهُ يَنْمُو لَهُ عَمَلُهُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ، وَيُؤَمَّنُ مِنْ فَتَّانِ الْقَبْرِ<.
کتاب: جہاد کے مسائل
باب: دشمن کے مقابلے میں مورچہ بندی کی فضیلت
سیدنا فضالہ بن عبید ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” ہر مرنے والے کا عمل ( اس کے مرنے پر ) ختم ہو جاتا ہے ، مگر مورچہ بند کہ اس کا عمل قیامت تک کے لیے بڑھتا رہتا ہے اور وہ قبر کے عذاب سے ( یا منکر و نکیر کے سوال جواب ) سے امن میں رہتا ہے ۔ “
تشریح :
یہ فضیلت دشمن کے سامنے مورچہ بند ہونے کی ہے۔تو جو شخص کفار سے پنجہ آزمائی کرتا۔اور قتل ہوتا یا قتل کرتا ہو۔اس کے درجات اور بھی زیادہ ہوں گے۔قرآن مجید نے اس عمل کی ترغیب میں فرمایا ہے۔
(يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اصْبِرُوا وَصَابِرُوا وَرَابِطُوا وَاتَّقُوا اللَّـهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴿٢٠٠﴾)(آل عمران۔200)
اے ایمان والو! صبر کرو ۔ثابت قدم رہو۔مورچوں پرجمے رہو۔اور اللہ سے ڈرتے رہو۔تاکہ کامیاب ہوجائو جہاد قتال سے ملتا جلتا کام مثلا مشکل حالات میں اشاعت توحید وسنت اوررد شرک وبدعت جو کہ درس وتدریس اور تحریروتقریر کے زریعے سے ہو اس کے متعلق بھی توقع کی جانی چاہیے۔کہ حسب نیت یہ بھی ایک عظیم رباط ومرابطہ ہے۔چنانچہ اساتذہ مبلغین اور مولفین قلعہ اسلام کی فکری حدود کے مورچہ بند ہیں جب تک ان کی باقیات
یہ فضیلت دشمن کے سامنے مورچہ بند ہونے کی ہے۔تو جو شخص کفار سے پنجہ آزمائی کرتا۔اور قتل ہوتا یا قتل کرتا ہو۔اس کے درجات اور بھی زیادہ ہوں گے۔قرآن مجید نے اس عمل کی ترغیب میں فرمایا ہے۔
(يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اصْبِرُوا وَصَابِرُوا وَرَابِطُوا وَاتَّقُوا اللَّـهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴿٢٠٠﴾)(آل عمران۔200)
اے ایمان والو! صبر کرو ۔ثابت قدم رہو۔مورچوں پرجمے رہو۔اور اللہ سے ڈرتے رہو۔تاکہ کامیاب ہوجائو جہاد قتال سے ملتا جلتا کام مثلا مشکل حالات میں اشاعت توحید وسنت اوررد شرک وبدعت جو کہ درس وتدریس اور تحریروتقریر کے زریعے سے ہو اس کے متعلق بھی توقع کی جانی چاہیے۔کہ حسب نیت یہ بھی ایک عظیم رباط ومرابطہ ہے۔چنانچہ اساتذہ مبلغین اور مولفین قلعہ اسلام کی فکری حدود کے مورچہ بند ہیں جب تک ان کی باقیات