كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِيمَنْ مَاتَ غَازِيًا ضعیف حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ نَجْدَةَ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ عَنِ ابْنِ ثَوْبَانَ، عَنْ أَبِيهِ يَرُدُّ إِلَى مَكْحُولٍ إِلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غُنْمٍ الْأَشْعَرِيِّ أَنَّ أَبَا مَالِكٍ الْأَشْعَرِيَّ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >مَنْ فَصَلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَمَاتَ أَوْ قُتِلَ, فَهُوَ شَهِيدٌ، أَوْ وَقَصَهُ فَرَسُهُ، أَوْ بَعِيرُهُ، أَوْ لَدَغَتْهُ هَامَّةٌ، أَوْ مَاتَ عَلَى فِرَاشِهِ، أَوْ بِأَيِّ حَتْفٍ شَاءَ اللَّهُ, فَإِنَّهُ شَهِيدٌ, وَإِنَّ لَهُ الْجَنَّةَ<.
کتاب: جہاد کے مسائل باب: جو شخص سفر جہاد میں وفات پا جائے سیدنا ابو مالک اشعری ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو سنا ، آپ ﷺ فرماتے تھے ” جو شخص جہاد کے لیے روانہ ہوا اور وفات پا گیا ، یا قتل کر دیا گیا ، تو وہ شہید ہے ، یا اگر اس کو اس کے گھوڑے یا اونٹ نے گرا دیا ہو ، یا کسی جانور نے کاٹا ہو ، یا اپنے بستر ہی پر اسے موت آئی ہو ، یا جس کسی کیفیت میں بھی اس کی وفات ہوئی ہو تو وہ شہید ہے اور بلاشبہ اس کے لیے جنت ہے ۔ “