كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ فَضْلِ الْغَزْوِ فِي الْبَحْرِ حسن حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارٍ الْعَيْشِيُّ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ ح، وحَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْجَوْبَرِيُّ الدِّمَشْقِيُّ الْمَعْنَى، قَالَ: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ، أَخْبَرَنَا هِلَالُ بْنُ مَيْمُونٍ الرَّمْلِيِّ، عَنْ يَعْلَى بْنِ شَدَّادٍ، عَنْ أُمِّ حَرَامٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: >الْمَائِدُ فِي الْبَحْرِ الَّذِي يُصِيبُهُ الْقَيْءُ لَهُ أَجْرُ شَهِيدٍ، وَالْغَرِقُ لَهُ أَجْرُ شَهِيدَيْنِ<.
کتاب: جہاد کے مسائل
باب: سمندر میں غزوے کی فضیلت
سیدہ ام حرام ؓا ، نبی کریم ﷺ سے روایت کرتی ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا ” سمندر کے سفر میں جس کا سر چکرائے اور قے آ جائے تو اس کے لیے ایک شہید کا ثواب ہے اور جو ڈوب کر مر جائے اس کو دو شہیدوں کا ثواب ہے ۔ “
تشریح :
اس سے مراد جہاد یا حج وعمرے کا سفر ہے۔دیگر سمندری سفر جو اطاعت کے سفر ہوں ان میں بھی اس فضیلت کی توقع کی جانی چاہیے۔
اس سے مراد جہاد یا حج وعمرے کا سفر ہے۔دیگر سمندری سفر جو اطاعت کے سفر ہوں ان میں بھی اس فضیلت کی توقع کی جانی چاہیے۔