Book - حدیث 2471

كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ الْمُعْتَكِفِ يَدْخُلُ الْبَيْتَ لِحَاجَتِهِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ، حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ بِإِسْنَادِهِ بِهَذَا... قَالَتْ: حَتَّى إِذَا كَانَ عِنْدَ بَابِ الْمَسْجِدِ الَّذِي عِنْدَ بَابِ أُمِّ سَلَمَةَ, مَرَّ بِهِمَا رَجُلَانِ... وَسَاقَ مَعْنَاهُ.

ترجمہ Book - حدیث 2471

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل باب: معتکف اپنی ضروری حاجت کے لیے گھر جا سکتا ہے شعیب ‘ زہری سے ان کی سند سے یہ روایت بیان کرتے ہیں کہ ( سیدہ صفیہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ ) جب آپ مسجد کے دروازے کے قریب پہنچے جو کہ سیدہ ام سلمہ ؓا کے گھر کے دروازے کے پاس تھا تو آپ کے پاس سے دو آدمی گزرے ۔ اور مذکورہ بالا ( حدیث ) کے ہم معنٰی بیان کیا ۔
تشریح : (1) بیوی اور دیگر تعلق داروں کو معتکف ست ملاقات کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ اور ظاہر ہے کہ یہ ملاقاتیں ایک حد تک ہونی چاہئیں اور اس اثنا میں ضروری گفتگو بھی ہو سکتی ہے۔ (2) حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے حالت اعتکاف میں ملاقات کا یہ واقعہ صحیح بخاری (حدیث:2035) میں بھی ہے۔ اس میں صراحت ہے کہ حضرت صفیہ (زوجہ مطہرہ) کا گھر مسجد کے دروازے سے متصل ہی تھا، اس لیے رخصت کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم مسجد کے دروازے تک ان کے ساتھ معتکف سے باہر آئے۔ بنا بریں اس واقعے سے یہ استدلال کرنا صحیح نہیں ہے کہ معتکف بیوی کو گھر تک چھوڑنے کے لیے مسجد سے باہر جا سکتا ہے۔ ہاں حوائج ضروریہ کا انتظام مسجد کے اندر نہ ہو تو بات اور ہے۔ ان کے لیے باہر جانا مجبوری کے تحت جائز ہو گا۔ (3) انسان کو بالعموم اور حساس مناصب پر فائز شخصیات کے لیے بالخصوص ضروری ہے کہ اپنے آپ کو ہر طرح کے شبہات سے پاک رکھیں۔ اور کسی متوقع شبہ کا قبل از وقوع ازالہ کر دینا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔ (1) بیوی اور دیگر تعلق داروں کو معتکف ست ملاقات کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ اور ظاہر ہے کہ یہ ملاقاتیں ایک حد تک ہونی چاہئیں اور اس اثنا میں ضروری گفتگو بھی ہو سکتی ہے۔ (2) حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے حالت اعتکاف میں ملاقات کا یہ واقعہ صحیح بخاری (حدیث:2035) میں بھی ہے۔ اس میں صراحت ہے کہ حضرت صفیہ (زوجہ مطہرہ) کا گھر مسجد کے دروازے سے متصل ہی تھا، اس لیے رخصت کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم مسجد کے دروازے تک ان کے ساتھ معتکف سے باہر آئے۔ بنا بریں اس واقعے سے یہ استدلال کرنا صحیح نہیں ہے کہ معتکف بیوی کو گھر تک چھوڑنے کے لیے مسجد سے باہر جا سکتا ہے۔ ہاں حوائج ضروریہ کا انتظام مسجد کے اندر نہ ہو تو بات اور ہے۔ ان کے لیے باہر جانا مجبوری کے تحت جائز ہو گا۔ (3) انسان کو بالعموم اور حساس مناصب پر فائز شخصیات کے لیے بالخصوص ضروری ہے کہ اپنے آپ کو ہر طرح کے شبہات سے پاک رکھیں۔ اور کسی متوقع شبہ کا قبل از وقوع ازالہ کر دینا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔