كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ الْمُعْتَكِفِ يَدْخُلُ الْبَيْتَ لِحَاجَتِهِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ شَبُّوَيْهِ الْمَرْوَزِيُّ، حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ، عَنْ صَفِيَّةَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُعْتَكِفًا، فَأَتَيْتُهُ أَزُورُهُ لَيْلًا فَحَدَّثْتُهُ، ثُمَّ قُمْتُ فَانْقَلَبْتُ، فَقَامَ مَعِي لِيَقْلِبَنِي -وَكَانَ مَسْكَنُهَا فِي دَارِ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ-، فَمَرَّ رَجُلَانِ مِنَ الْأَنْصَارِ، فَلَمَّا رَأَيَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْرَعَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: عَلَى رِسْلِكُمَا! إِنَّهَا صَفِيَّةُ بِنْتُ حُيَيٍّ!، قَالَا: سُبْحَانَ اللَّهِ! يَا رَسُولَ اللَّهِ! قَالَ: إِنَّ الشَّيْطَانَ يَجْرِي مِنَ الْإِنْسَانِ مَجْرَى الدَّمِ، فَخَشِيتُ أَنْ يَقْذِفَ فِي قُلُوبِكُمَا شَيْئًا -أَوْ قَالَ: شَرًّا-.
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل باب: معتکف اپنی ضروری حاجت کے لیے گھر جا سکتا ہے ام المؤمنین سیدہ صفیہ ؓا کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ اعتکاف میں تھے اور میں رات کے وقت آپ ﷺ کی زیارت کے لیے حاضر ہوئی ۔ میں آپ ﷺ سے باتیں کرتی رہی ‘ پھر میں واپس آنے کے لیے اٹھی تو آپ ﷺ بھی مجھے واپس چھوڑنے کے لیے کھڑے ہو گئے جبکہ میری رہائش سیدنا اسامہ بن زید ؓ کے احاطے میں تھی ۔ تو ( ہمارے پاس سے ) دو انصاری گزرے ‘ جب انہوں نے نبی کریم ﷺ کو دیکھا تو جلدی جلدی چلنے لگے ‘ نبی کریم ﷺ نے انہیں فرمایا ” رک جاؤ ! یہ میرے ساتھ ( میری اہلیہ ) صفیہ بنت حیی ہے “ ان دونوں نے کہا : سبحان اللہ ‘ اے اللہ کے رسول ! ( آپ کو کسی قسم کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہی نہیں ) آپ نے فرمایا ” بلاشبہ شیطان انسان کے جسم میں ایسے چلتا ہے جیسے خون ‘ مجھے اندیشہ ہوا کہ کہیں وہ تمہارے دلوں میں کچھ ڈال نہ دے ۔ “ یا فرمایا ” برائی نہ ڈال دے ۔ “