Book - حدیث 2466

كِتَابُ الصَّیامِ بَابٌ أَيْنَ يَكُونُ الِاعْتِكَافُ حسن صحيح حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، عَنْ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَبِي حُصَيْنٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْتَكِفُ كُلَّ رَمَضَانَ عَشَرَةَ أَيَّامٍ، فَلَمَّا كَانَ الْعَامُ الَّذِي قُبِضَ فِيهِ اعْتَكَفَ عِشْرِينَ يَوْمًا.

ترجمہ Book - حدیث 2466

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل باب: اعتکاف کہاں ہونا چاہیے؟ سیدنا ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ ہر رمضان کے آخری دس دن اعتکاف فرمایا کرتے تھے ۔ چنانچہ جس سال آپ ﷺ کا وصال ہوا آپ نے بیس دن اعتکاف فرمایا ۔
تشریح : معلوم ہوا کہ وسط رمضان میں بھی اعتکاف ہو سکتا ہے۔ شاید نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو قربِ اجل کا علم ہو گیا تھا اس لیے آپ عبادت میں بہت حریص ہو گئے تھے۔ اس رمضان میں جبرئیل امین علیہ السلام نے بھی آپ کے ساتھ قرآن مجید کا دو بار دَور کیا تھا۔ معلوم ہوا کہ وسط رمضان میں بھی اعتکاف ہو سکتا ہے۔ شاید نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو قربِ اجل کا علم ہو گیا تھا اس لیے آپ عبادت میں بہت حریص ہو گئے تھے۔ اس رمضان میں جبرئیل امین علیہ السلام نے بھی آپ کے ساتھ قرآن مجید کا دو بار دَور کیا تھا۔