كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ مَنْ قَالَ لَا يُبَالِي مِنْ أَيِّ الشَّهْرِ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ يَزِيدَ الرِّشْكِ، عَنْ مُعَاذَةَ، قَالَتْ: قُلْتُ لِعَائِشَةَ: أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ؟! قَالَتْ: نَعَمْ، قُلْتُ: مِنْ أَيِّ شَهْرٍ كَانَ يَصُومُ؟ قَالَتْ: مَا كَانَ يُبَالِي مِنْ أَيِّ أَيَّامِ الشَّهْرِ كَانَ يَصُومُ.
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
باب: مہینے میں کسی بھی وقت روزہ رکھ لینے کی رخصت ہے
معاذہ ( العدویہ ) کہتی ہیں کہ میں نے ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا سے پوچھا کیا رسول اﷲ ﷺ ہر مہینے میں تین روزے رکھا کرتے تھے ؟ انہوں نے کہا : ہاں ! میں نے کہا : مہینے کی کن تاریخوں یا دنوں میں روزے رکھا کرتے تھے ؟ انہوں نے کہا : آپ ﷺ تاریخوں یا دنوں کی پروا نہ کرتے تھے ۔ ( کوئی خاص ایام مقرر نہ تھے جب چاہتے روزہ رکھ لیا کرتے ۔ )
تشریح :
گزشتہ ابواب میں اکیلے جمعے یا ہفتے کے دن کی تخصیص کی ممانعت کا بیان گزر چکا ہے، لہذا ان کا خیال رکھنا ہو گا۔
گزشتہ ابواب میں اکیلے جمعے یا ہفتے کے دن کی تخصیص کی ممانعت کا بیان گزر چکا ہے، لہذا ان کا خیال رکھنا ہو گا۔