Book - حدیث 2450

كِتَابُ الصَّیامِ بَابٌ فِي صَوْمِ الثَّلَاثِ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ حسن حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ زِرٍّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ –يَعْنِي: مِنْ غُرَّةِ كُلِّ شَهْرٍ- ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ.

ترجمہ Book - حدیث 2450

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل باب: ہر مہینے میں تین روزے رکھنے کی ترغیب و فضیلت سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہر مہینے کی ابتداء میں تین دن روزے رکھا کرتے تھے ۔
تشریح : ایام بیض کی فضیلت ثابت ہے۔ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم بعض اوقات بلا تعیین و تخصیص تین روزے رکھا کرتے تھے تاکہ وجوب نہ سمجھا جائے۔ اس طرح بعض دفعہ آپ مہینے کی ابتدا میں تین روزے رکھتے۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے علم میں آپ کے یہی ابتدائی دن آئے، چنانچہ انہوں نے اس کے مطابق بیان کر دیا۔ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے علم میں آپ کے ایام بیض کے روزے تھے جو آپ اکثر رکھا کرتے تھے تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نےاس کے مطابق بیان کر دیا۔ اس لیے ان دونوں کے درمیان کوئی منافات نہیں ہے۔ ایام بیض کی فضیلت ثابت ہے۔ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم بعض اوقات بلا تعیین و تخصیص تین روزے رکھا کرتے تھے تاکہ وجوب نہ سمجھا جائے۔ اس طرح بعض دفعہ آپ مہینے کی ابتدا میں تین روزے رکھتے۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے علم میں آپ کے یہی ابتدائی دن آئے، چنانچہ انہوں نے اس کے مطابق بیان کر دیا۔ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے علم میں آپ کے ایام بیض کے روزے تھے جو آپ اکثر رکھا کرتے تھے تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نےاس کے مطابق بیان کر دیا۔ اس لیے ان دونوں کے درمیان کوئی منافات نہیں ہے۔