Book - حدیث 2443

كِتَابُ الصَّیامِ بَابٌ فِي صَوْمِ يَوْمِ عَاشُورَاءَ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: كَانَ عَاشُورَاءُ يَوْمًا نَصُومُهُ فِي الْجَاهِلِيَّةِ، فَلَمَّا نَزَلَ رَمَضَانُ, قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: هَذَا يَوْمٌ مِنْ أَيَّامِ اللَّه،ِ فَمَنْ شَاءَ صَامَهُ، وَمَنْ شَاءَ تَرَكَهُ.

ترجمہ Book - حدیث 2443

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل باب: یوم عاشورا کے روزے کا بیان سیدنا ابن عمر ؓ کا بیان ہے کہ اسلام سے پہلے ہم دسویں محرم کو روزہ رکھا کرتے تھے ۔ جب رمضان کا حکم نازل ہوا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” یہ اللہ کے دنوں میں سے ایک دن ہے جو چاہے اس کا روزہ رکھ لے اور جو چاہے چھوڑ دے ۔ “
تشریح : دن تو سارے ہی اللہ کے ہیں، مگر جن ایام میں کوئی خاص واقعہ پیش آیا ہو اور دینی و شرعی اعتبار سے ان کی اہمیت ہو، تو انہیں (أَيَّامَ ٱللَّهِ) کہا گیا ہے۔ دن تو سارے ہی اللہ کے ہیں، مگر جن ایام میں کوئی خاص واقعہ پیش آیا ہو اور دینی و شرعی اعتبار سے ان کی اہمیت ہو، تو انہیں (أَيَّامَ ٱللَّهِ) کہا گیا ہے۔