Book - حدیث 2440

كِتَابُ الصَّیامِ بَابٌ فِي صَوْمِ يَوْمِ عَرَفَةَ بِعَرَفَةَ ضعیف حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَوْشَبُ بْنُ عُقَيْلٍ، عَنْ مَهْدِيٍّ الْهَجَرِيِّ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ أَبِي هُرَيْرَةَ فِي بَيْتِهِ، فَحَدَّثَنَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ صَوْمِ يَوْمِ عَرَفَةَ بِعَرَفَةَ.

ترجمہ Book - حدیث 2440

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل باب: میدان عرفات میں عرفہ کا روزہ رکھنا سیدنا ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایا ہے کہ عرفہ کے روز عرفات میں روزہ رکھا جائے ۔
تشریح : (1) ذوالحجہ کی نویں تاریخ کو، جس دن وقوف عرفات ہوتا ہے، یوم عرفہ کہتے ہیں۔ (2) یہ حدیث ضعیف ہے۔ اس لیے اس سے ممانعت ثابت نہیں ہوتی۔ البتہ چونکہ حجاج کو عرفات کا وقوف اور اس اثنا میں دعا و مناجات میں مشغول رہنا ہوتا ہے اس لیے ان کے لیے یہ عمل روزے کی نسبت اولیٰ ہے۔ غیر حاجی کے لیے اس روزے کی فضیلت ثابت ہے جو پیچھے بیان ہو چکی ہے۔(حدیث:2425) (1) ذوالحجہ کی نویں تاریخ کو، جس دن وقوف عرفات ہوتا ہے، یوم عرفہ کہتے ہیں۔ (2) یہ حدیث ضعیف ہے۔ اس لیے اس سے ممانعت ثابت نہیں ہوتی۔ البتہ چونکہ حجاج کو عرفات کا وقوف اور اس اثنا میں دعا و مناجات میں مشغول رہنا ہوتا ہے اس لیے ان کے لیے یہ عمل روزے کی نسبت اولیٰ ہے۔ غیر حاجی کے لیے اس روزے کی فضیلت ثابت ہے جو پیچھے بیان ہو چکی ہے۔(حدیث:2425)