Book - حدیث 2439

كِتَابُ الصَّیامِ بَابٌ فِي فِطْرِ الْعَشْرِ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَائِمًا الْعَشْرَ قَطُّ.

ترجمہ Book - حدیث 2439

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل باب: عشرہ ذی الحجہ میں روزے چھوڑ دینے کا بیان ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو عشرہ ذی الحجہ میں کبھی بھی روزے سے نہیں دیکھا ۔
تشریح : عشرہ ذی الحجہ سے مراد ذوالحجہ کے پہلے نو دن ہیں۔ ان دنوں میں روزہ رکھنا بہت ہی مستحب ہے جیسے کہ اوپر کی احادیث میں آیا ہے اور حدیث:2437 میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل مذکور ہوا ہے اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے اس بیان کا مفہوم یوں ہے کہ یا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم بعض عوارض کی بنا پر روزے نہیں رکھ سکے یا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو اتفاق نہیں ہوا کہ انہیں روزے سے دیکھیں۔ عشرہ ذی الحجہ سے مراد ذوالحجہ کے پہلے نو دن ہیں۔ ان دنوں میں روزہ رکھنا بہت ہی مستحب ہے جیسے کہ اوپر کی احادیث میں آیا ہے اور حدیث:2437 میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل مذکور ہوا ہے اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے اس بیان کا مفہوم یوں ہے کہ یا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم بعض عوارض کی بنا پر روزے نہیں رکھ سکے یا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو اتفاق نہیں ہوا کہ انہیں روزے سے دیکھیں۔