Book - حدیث 2426

كِتَابُ الصَّیامِ بَابٌ فِي صَوْمِ الدَّهْرِ تَطَوُّعًا صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ، حَدَّثَنَا غَيْلَانُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْبَدٍ الزِّمَّانِيِّ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ... بِهَذَا الْحَدِيثِ، زَادَ: قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَرَأَيْتَ صَوْمَ يَوْمِ الِاثْنَيْنِ، وَيَوْمِ الْخَمِيسِ؟ قَالَ: فِيهِ وُلِدْتُ، وَفِيهِ أُنْزِلَ عَلَيَّ الْقُرْآنُ.

ترجمہ Book - حدیث 2426

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل باب: سدا نفلی روزے سے رہنا سیدنا ابوقتادہ ؓ سے اس روایت میں مروی ہے کہ ( موسٰی بن اسماعیل نے ) مزید کہا : اے اﷲ کے رسول ! سوموار اور جمعرات کے روزے کے بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” اس روز میری ولادت ہوئی اور اسی میں مجھ پر قرآن نازل کیا گیا ۔ “ ( سوموار کے دن ) ۔
تشریح : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رحمة للعالمین ہیں، آپ کی ولادت با سعادت کا دن مبارک اور خوشی کا دن ہے مگر اس خوشی کے اظہار اور اللہ عزوجل کے شکر ادا کرنے کا مشروع و مسنون طریقہ یہی ہے کہ اس دن روزہ رکھا جائے... کجا یہ مبارک سنت اور کہاں اہل بدعت کی وہ مذموم ببدعت کہ جس کا سال بعد نہایت مسرفانہ انداز میں اہتمام کیا جاتا ہے۔ }اللهم ارنا الحق حقا وارزقنا اتباعه وارنا الباطل باطلا وارزقنا اجتنابه{ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رحمة للعالمین ہیں، آپ کی ولادت با سعادت کا دن مبارک اور خوشی کا دن ہے مگر اس خوشی کے اظہار اور اللہ عزوجل کے شکر ادا کرنے کا مشروع و مسنون طریقہ یہی ہے کہ اس دن روزہ رکھا جائے... کجا یہ مبارک سنت اور کہاں اہل بدعت کی وہ مذموم ببدعت کہ جس کا سال بعد نہایت مسرفانہ انداز میں اہتمام کیا جاتا ہے۔ }اللهم ارنا الحق حقا وارزقنا اتباعه وارنا الباطل باطلا وارزقنا اجتنابه{