Book - حدیث 2414

كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ قَدْرِ مَسِيرَةِ مَا يُفْطَرُ فِيهِ صحیح موقوف حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ كَانَ يَخْرُجُ إِلَى الْغَابَةِ، فَلَا يُفْطِرُ وَلَا يَقْصِرُ .

ترجمہ Book - حدیث 2414

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل باب: کتنی مسافت کے سفر میں افطار کر سکتا ہے ؟ جناب نافع ؓ سے مروی ہے کہ سیدنا ابن عمر ؓ غابہ کی طرف تشریف لے جاتے تو اس سفر میں نہ افطار کرتے اور نہ قصر ۔
تشریح : (غابه) مدینے سے شام کی طرف بالائی جانب ایک جگہ کا نام ہے جو تقریبا ایک برید (چار فرسخ/تقریبا 22 کلو میٹر) دور ہے۔ اتنی مسافت پر قصر جائز ہے اور افطار بھی جائز ہے، لیکن اگر کوئی شخص قصر کرتا ہے نہ افطار، تو یہ بھی جائز ہے۔ کیونکہ قصر و افطار فرض نہیں ہے، بلکہ ایک رخصت ہے، جس سے فائدہ اٹھانا افضل ہے، لیکن فرض وواجب بہرحال نہیں ہے۔ (غابه) مدینے سے شام کی طرف بالائی جانب ایک جگہ کا نام ہے جو تقریبا ایک برید (چار فرسخ/تقریبا 22 کلو میٹر) دور ہے۔ اتنی مسافت پر قصر جائز ہے اور افطار بھی جائز ہے، لیکن اگر کوئی شخص قصر کرتا ہے نہ افطار، تو یہ بھی جائز ہے۔ کیونکہ قصر و افطار فرض نہیں ہے، بلکہ ایک رخصت ہے، جس سے فائدہ اٹھانا افضل ہے، لیکن فرض وواجب بہرحال نہیں ہے۔