كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ مَنْ اخْتَارَ الصِّيَامَ ضعیف حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ الْمُهَاجِرِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ حَبِيبٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ سِنَانِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْمُحَبَّقِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَنْ أَدْرَكَهُ رَمَضَانُ فِي السَّفَرِ... فَذَكَرَ مَعْنَاهُ.
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
باب: بعض حضرات سفر میں روزہ رکھنے کو ترجیح دیتے ہیں
سیدنا سلمہ بن محبق ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جسے رمضان آ پہنچے اور وہ سفر میں ہو تو ۔“ اور مذکورہ بالا کے ہم معنی حدیث بیان کی ۔
تشریح :
مذکورہ دونوں حدیثیں ضعیف ہیں۔ قرآن مجید میں صراحت ہے کہ سفر کے دوران میں روزہ نہ رکھنے کی رخصت ہے، بعد میں قضا دے۔
مذکورہ دونوں حدیثیں ضعیف ہیں۔ قرآن مجید میں صراحت ہے کہ سفر کے دوران میں روزہ نہ رکھنے کی رخصت ہے، بعد میں قضا دے۔