Book - حدیث 2398

كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ مَنْ أَكَلَ نَاسِيًا صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ وَحَبِيبٍ وَهِشَامٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنِّي أَكَلْتُ وَشَرِبْتُ نَاسِيًا وَأَنَا صَائِمٌ؟ فَقَالَ: اللَّهُ أَطْعَمَكَ وَسَقَاكَ.

ترجمہ Book - حدیث 2398

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل باب: جو کوئی بھول کر کھا پی لے سیدنا ابوہریرہ ؓ سے منقول ہے کہ ایک آدمی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آیا اور کہا : اے اللہ کے رسول ! میں نے روزہ رکھا ہوا تھا اور بھول کر کھا پی بیٹھا ہوں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” اللہ نے تمہیں کھلایا اور پلایا ہے ۔ “
تشریح : بھول کر کھا پی لے، تو معاف ہے۔ روزے میں کوئی فرق نہیں پڑتا، بغیر کسی شک و شبہ کے روزہ پورا کرنا چاہیے۔ اور یہ اللہ کا فضل و کرم ہے کہ اس کیفیت کو یوں تعبیر فرمایا کہ اللہ نے تمہیں کھلایا اور پلایا ہے۔ بھول کر کھا پی لے، تو معاف ہے۔ روزے میں کوئی فرق نہیں پڑتا، بغیر کسی شک و شبہ کے روزہ پورا کرنا چاہیے۔ اور یہ اللہ کا فضل و کرم ہے کہ اس کیفیت کو یوں تعبیر فرمایا کہ اللہ نے تمہیں کھلایا اور پلایا ہے۔