Book - حدیث 2386

كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ الصَّائِمِ يَبْلَعُ الرِّيقَ ضعیف حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ دِينَارٍ، حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ أَوْسٍ الْعَبْدِيُّ، عَنْ مِصْدَعٍ أَبِي يَحْيَى، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُقَبِّلُهَا وَهُوَ صَائِمٌ، وَيَمُصُّ لِسَانَهَا. قَالَ ابْنُ الْأَعْرَابِيِّ: هَذَا الْإِسْنَادُ لَيْسَ بِصَحِيحٍ.

ترجمہ Book - حدیث 2386

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل باب: روزہ دار لعاب نگل جائے ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ ان کا بوسہ لے لیتے جبکہ وہ روزے سے ہوتے اور ان کی زبان چوستے ۔ ¤ ابن الاعرابی کہتے ہیں کہ مجھے امام ابوداؤد ؓ سے یہ بات پہنچی ہے کہ یہ سند صحیح نہیں ہے ۔
تشریح : یہ حدیث ضعیف ہے، اس لیے اس میں بیان کردہ بات (زبان کا چوسنا) صحیح نہیں ہے۔ البتہ روزے کی حالت میں بوسہ لینا ثابت ہے۔ روزہ دار اگر کسی غیر کا لعاب چوسے اور نگل لے تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔ یہ حدیث ضعیف ہے، اس لیے اس میں بیان کردہ بات (زبان کا چوسنا) صحیح نہیں ہے۔ البتہ روزے کی حالت میں بوسہ لینا ثابت ہے۔ روزہ دار اگر کسی غیر کا لعاب چوسے اور نگل لے تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔