Book - حدیث 2366

كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ الصَّائِمِ يَصُبُّ عَلَيْهِ الْمَاءَ مِنْ الْعَطَشِ وَيُبَالِغُ فِي الِاسْتِنْشَاقِ صحیح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ كَثِيرٍ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ لَقِيطِ بْنِ صَبْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ لَقِيطِ بْنِ صَبْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم:َ >بَالِغْ فِي الِاسْتِنْشَاقِ, إِلَّا أَنْ تَكُونَ صَائِمًا.

ترجمہ Book - حدیث 2366

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل باب: روزے دار پیاس کی وجہ سے اپنے اوپر پانی ڈالے تو کوئی حرج نہیں مگر ناک میں پانی ڈالنے میں احتیاط کرے اور مبالغہ نہ کرے سیدنا لقیط بن صبرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” ( وضو کرتے ہوئے ) ناک میں خوب پانی چڑھاؤ ، سوائے اس کے کہ روزے سے ہو ۔ “
تشریح : روزے کی حالت میں ناک میں دوائی نہیں ڈالی جا سکتی لیکن گردوغبار یا آٹے وغیرہ کی دھول کا اندر چلے جانا معاف ہے۔ خوشبو سونگھنے میں بھی کوئی حرج نہیں۔ آنکھ اور کان میں دوا ڈالنا جائز ہے۔ روزے کی حالت میں ناک میں دوائی نہیں ڈالی جا سکتی لیکن گردوغبار یا آٹے وغیرہ کی دھول کا اندر چلے جانا معاف ہے۔ خوشبو سونگھنے میں بھی کوئی حرج نہیں۔ آنکھ اور کان میں دوا ڈالنا جائز ہے۔