Book - حدیث 2365

كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ الصَّائِمِ يَصُبُّ عَلَيْهِ الْمَاءَ مِنْ الْعَطَشِ وَيُبَالِغُ فِي الِاسْتِنْشَاقِ صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَى أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ النَّاسَ فِي سَفَرِهِ -عَامَ الْفَتْحِ- بِالْفِطْرِ، وَقَالَ: >تَقَوَّوْا لِعَدُوِّكُمْ<، وَصَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَالَ الَّذِي حَدَّثَنِي: لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْعَرْجِ، يَصُبُّ عَلَى رَأْسِهِ الْمَاءَ وَهُوَ صَائِمٌ مِنَ الْعَطَشِ، أَوْ مِنَ الْحَرِّ.

ترجمہ Book - حدیث 2365

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل باب: روزے دار پیاس کی وجہ سے اپنے اوپر پانی ڈالے تو کوئی حرج نہیں مگر ناک میں پانی ڈالنے میں احتیاط کرے اور مبالغہ نہ کرے جناب ابوبکر بن عبدالرحمٰن کسی صحابی سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے دیکھا ، رسول اللہ ﷺ نے فتح مکہ کے سال اپنے سفر میں صحابہ کو روزہ افطار کرنے کا حکم دیا اور فرمایا ” دشمن کے مقابلے کے لیے قوت حاصل کرو ۔ “ اور آپ ﷺ نے خود روزہ رکھا ۔ ابوبکر نے کہا : مجھے حدیث بیان کرنے والے نے بتایا : تحقیق میں نے رسول اللہ ﷺ کو مقام عرج میں دیکھا آپ ﷺ روزے سے تھے اور پیاس یا گرمی کی وجہ سے اپنے سر پر پانی ڈال رہے تھے ۔
تشریح : (1) سفر یا جہاد میں روزہ افطار کرنا افضل ہے۔ (2) دوران سفر میں روزہ رکھا بھی جا سکتا ہے۔ (3) گرمی یا پیاس کی بے چینی میں اپنے سر یا جسم پر پانی ڈالنا، غسل کرنا یا گیلا کپڑا اوڑھنا مباح ہے۔ اور ایسے ہی ایرکنڈیشن سے فائدہ حاصل کرنا بھی جائز ہے۔ (1) سفر یا جہاد میں روزہ افطار کرنا افضل ہے۔ (2) دوران سفر میں روزہ رکھا بھی جا سکتا ہے۔ (3) گرمی یا پیاس کی بے چینی میں اپنے سر یا جسم پر پانی ڈالنا، غسل کرنا یا گیلا کپڑا اوڑھنا مباح ہے۔ اور ایسے ہی ایرکنڈیشن سے فائدہ حاصل کرنا بھی جائز ہے۔