Book - حدیث 234

كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ فِي الْجُنُبِ يُصَلِّ بِالْقَوْمِ وَهُوَ نَاسٍ صحیح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ وَقَالَ فِي أَوَّلِهِ: فَكَبَّرَ، وَقَالَ فِي آخِرِهِ: فَلَمَّا قَضَى الصَّلَاةَ, قَالَ: إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ وَإِنِّي كُنْتُ جُنُبًا. قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَاهُ الزُّهْرِيُّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: فَلَمَّا قَامَ فِي مُصَلَّاهُ وَانْتَظَرْنَا أَنْ يُكَبِّرَ انْصَرَفَ، ثُمَّ قَالَ: >كَمَا أَنْتُمْ. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَرَوَاهُ أَيُّوبُ وَابْنُ عَوْنٍ وَهِشَامٌ، عَنْ مُحَمَّدٍ مُرْسَلًا عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَكَبَّرَ، ثُمَّ أَوْمَأَ بِيَدِهِ إِلَى الْقَوْمِ أَنِ اجْلِسُوا فَذَهَبَ فَاغْتَسَلَ وَكَذَلِكَ رَوَاهُ مَالِكٌ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي حَكِيمٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَبَّرَ فِي صَلَاةٍ. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَكَذَلِكَ حَدَّثَنَاه مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبَانُ، عَنْ يَحْيَى عَنِ الرَّبِيعِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّهُ كَبَّرَ.

ترجمہ Book - حدیث 234

کتاب: طہارت کے مسائل باب: جنبی آدمی لوگوں کو بھولے سےنماز پڑھائے سیدنا حماد بن سلمہ نے مذکورہ بالا سند سے اس کے ہم معنی بیان کیا ۔ اور اس روایت کے شروع میں ہے کہ آپ ﷺ نے تکبیر کہی اور آخر میں ہے کہ جب نماز پوری کی تو فرمایا ” میں محض انسان ہوں اور میں جنابت سے تھا ۔“ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ اسے زہری سے ابوسلمہ نے ، انہوں نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا تو کہا : جب آپ اپنے مصلے پر کھڑے ہو گئے اور ہمیں انتظار ہوا کہ آپ تکبیر کہیں تو آپ وہاں سے چل دیے اور فرمایا ” جیسے ہو ( ویسے ہی ٹھہرے رہو ! ) ۔ “ اور اسے ایوب اور ابن عون اور ہشام ( تینوں ) نے محمد یعنی ابن سیرین سے ( مرسل طور پر ) نبی کریم ﷺ سے روایت کیا ہے کہ آپ نے تکبیر کہی ، پھر اپنے ہاتھ سے لوگوں کی طرف اشارہ فرمایا ” بیٹھ جاؤ ۔“ اور خود چلے گئے اور غسل کیا ۔ اور اسی طرح مالک نے اسماعیل بن ابی حکیم سے انہوں نے عطاء بن یسار سے روایت کیا اور یہ کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک نماز میں تکبیر کہی ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں اور ایسے ہی مسلم بن ابراہیم نے ہمیں اپنی سند سے بیان کیا کہ ہم سے ابان نے بیان کیا ، وہ یحییٰ سے روایت کرتے ہیں وہ ربیع بن محمد سے وہ نبی کریم ﷺ سے کہ آپ نے تکبیر کہی ۔
تشریح : یہ واقعہ دوطرح سےروایت ہواہے۔ پہلاحدیث ابوبکرہ میں ہےکہ رسول اللہﷺنمازمیں داخل ہوئےاورتکبیرکہی‘جیسےکہ امام ابوداود﷫ نےچندشواہدپیش کیےہیں۔ دوسراروایت ابوہریرہ میں ہےکہ آپ نےتکبیرکہنےسےپہلےہی اشارہ فرمایا:ان دونوں میں تطبیق ممکن ہےکہ[دخل فی صلاۃ]یا[کبرفی صلاۃ]کامعنی ارادہ فعل ہےیعنی[ارادہ ان یدخل فی صلاۃ]یا[ارادان یکبرفی صلاۃ]مرادہے۔قاضی عیاض اورقرطبی نےان روایات کےپیش نظردوواقعات کااحتمال پیش کیاہےجب کہ بخاری ومسلم میں حدیث ابوہریرہ منقول ہے۔(صحیح بخاریٰ‘حدیث:275۔صحیح مسلم‘حدیث:605) یہ واقعہ دوطرح سےروایت ہواہے۔ پہلاحدیث ابوبکرہ میں ہےکہ رسول اللہﷺنمازمیں داخل ہوئےاورتکبیرکہی‘جیسےکہ امام ابوداود﷫ نےچندشواہدپیش کیےہیں۔ دوسراروایت ابوہریرہ میں ہےکہ آپ نےتکبیرکہنےسےپہلےہی اشارہ فرمایا:ان دونوں میں تطبیق ممکن ہےکہ[دخل فی صلاۃ]یا[کبرفی صلاۃ]کامعنی ارادہ فعل ہےیعنی[ارادہ ان یدخل فی صلاۃ]یا[ارادان یکبرفی صلاۃ]مرادہے۔قاضی عیاض اورقرطبی نےان روایات کےپیش نظردوواقعات کااحتمال پیش کیاہےجب کہ بخاری ومسلم میں حدیث ابوہریرہ منقول ہے۔(صحیح بخاریٰ‘حدیث:275۔صحیح مسلم‘حدیث:605)