Book - حدیث 2334

كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ كَرَاهِيَةِ صَوْمِ يَوْمِ الشَّكِّ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ صِلَةَ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ عَمَّارٍ فِي الْيَوْمِ الَّذِي يُشَكُّ فِيهِ، فَأَتَى بِشَاةٍ، فَتَنَحَّى بَعْضُ الْقَوْمِ، فَقَالَ عَمَّارٌ: مَنْ صَامَ هَذَا الْيَوْمَ, فَقَدْ عَصَى أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.

ترجمہ Book - حدیث 2334

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل باب: شک کے دن کا روزہ رکھنا مکروہ ( حرام ) ہے جناب صلہ بیان کرتے ہیں کہ ہم سیدنا عمار ؓ کی خدمت میں حاضر تھے اور وہ دن مشکوک تھا ( چاند ہونے کی خبر واضح نہ ہوئی تھی ) تو بکری کا گوشت پیش کیا گیا ۔ پس مجلس میں سے کچھ لوگ ایک طرف ہو گئے ۔ سیدنا عمار ؓ نے کہا : جس نے اس دن کا روزہ رکھا ہے اس نے ابوالقاسم ﷺ کی نافرمانی کی ہے ۔
تشریح : (1) شک کے دن سے مراد یہ ہے کہ نہ معلوم آج چاند ہوا ہے یا نہیں؟ (2) اس روایت کا مفہوم صحیح روایات سے ثابت ہے، اسی لیے بعض حضرات نے اس روایت کو صحیح کہا ہے۔ (1) شک کے دن سے مراد یہ ہے کہ نہ معلوم آج چاند ہوا ہے یا نہیں؟ (2) اس روایت کا مفہوم صحیح روایات سے ثابت ہے، اسی لیے بعض حضرات نے اس روایت کو صحیح کہا ہے۔