كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ الشَّهْرِ يَكُونُ تِسْعًا وَعِشْرِينَ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ عَنِ ابْنِ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ عِيسَى بْنِ دِينَارٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ بْنِ أَبِي ضِرَارٍ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ، قَال:َ لَمَا صُمْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِسْعًا وَعِشْرِينَ: أَكْثَرَ مِمَّا صُمْنَا مَعَهُ ثَلَاثِينَ.
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
باب: مہینہ انتیس دن کا بھی ہوتا ہے
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا کہ ہم نے نبی کریم ﷺ کے ساتھ ( رمضان میں ) انتیس انتیس روزے بہت زیادہ رکھے ہیں اور تیس تیس کم ۔
تشریح :
(1)انتیس روزے مجموعی لحاظ سے اجر میں تیس ہی کی طرح ہوتے ہیں، کیونکہ اس عمل کی بنیاد اخلاص اور اطاعت پر ہے۔ (2) }لما صمنا{ میں ما موصولہ یا مصدریہ ہے۔ (عون المعبود)
(1)انتیس روزے مجموعی لحاظ سے اجر میں تیس ہی کی طرح ہوتے ہیں، کیونکہ اس عمل کی بنیاد اخلاص اور اطاعت پر ہے۔ (2) }لما صمنا{ میں ما موصولہ یا مصدریہ ہے۔ (عون المعبود)