كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابٌ فِي الْمَبْتُوتَةِ تَخْرُجُ بِالنَّهَارِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: طُلِّقَتْ خَالَتِي ثَلَاثًا، فَخَرَجَتْ تَجُدُّ نَخْلًا لَهَا فَلَقِيَهَا رَجُلٌ، فَنَهَاهَا، فَأَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ لَهَا: >اخْرُجِي, فَجُدِّي نَخْلَكِ, لَعَلَّكِ أَنْ تَصَدَّقِي مِنْهُ، أَوْ تَفْعَلِي خَيْرًا<.
کتاب: طلاق کے احکام و مسائل
باب: طلاق بتہ والی دن کو گھر سے نکل سکتی ہے
سیدنا جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ میری خالہ کو تین طلاقیں دے دی گئیں تو وہ اپنی کھجوریں کاٹنے کے لیے نکل گئیں تو اسے ایک آدمی ملا جس نے اس کو منع کیا ۔ تو وہ نبی کریم ﷺ کے پاس آئی اور آپ ﷺ کو یہ بات بتلائی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” چلی جایا کرو اور اپنی کھجوریں کاٹا کرو ، تم اس سے صدقہ یا کوئی خیر کا کام ہی کرو گی ۔ “
تشریح :
مطلقہ عورت اپنے ایام عدت میں کسی لازمی اور مناسب کا م کے لئے گھر سے باہر جاسکتی ہے مگر ضروری ہے کہ رات کو اپنے گھر واپس آجائے ۔
مطلقہ عورت اپنے ایام عدت میں کسی لازمی اور مناسب کا م کے لئے گھر سے باہر جاسکتی ہے مگر ضروری ہے کہ رات کو اپنے گھر واپس آجائے ۔