كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابٌ إِذَا شَكَّ فِي الْوَلَدِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ أَعْرَابِيًّا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّ امْرَأَتِي وَلَدَتْ غُلَامًا أَسْوَدَ، وَإِنِّي أُنْكِرُهُ... فَذَكَرَ مَعْنَاهُ.
کتاب: طلاق کے احکام و مسائل
باب: باپ جب بچے کے بارے میں شک و شبہ کا اظہار کرے تو...؟
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ ایک اعرابی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آیا اور کہا : میری بیوی نے بچے کو جنم دیا ہے جو کالے رنگ کا ہے اور مجھے اس پر تعجب ہے ۔ اور مذکورہ بالا حدیث کے ہم معنی بیان کیا ۔
تشریح :
اس روایت میں(انکرہ) کے معنی (استكبرته)ہیں۔یعنی میرادل نہیں مانتا۔اس میں گمان کی بات ہے یقین کی نہیں۔
اس روایت میں(انکرہ) کے معنی (استكبرته)ہیں۔یعنی میرادل نہیں مانتا۔اس میں گمان کی بات ہے یقین کی نہیں۔