Book - حدیث 2237

كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابٌ فِي الْمَمْلُوكَيْنِ يُعْتَقَانِ مَعًا هَلْ تُخَيَّرُ امْرَأَتُهُ ضعیف حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَنَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ قَالَ زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَوْهَبٍ عَنِ الْقَاسِمِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا أَرَادَتْ أَنْ تَعْتِقَ مَمْلُوكَيْنِ لَهَا، زَوْجٌ، قَالَ: فَسَأَلَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ؟ فَأَمَرَهَا أَنْ تَبْدَأَ بِالرَّجُلِ قَبْلَ الْمَرْأَةِ. قَالَ نَصْرٌ: أَخْبَرَنِي أَبُو عَلِيٍّ الْحَنَفِيُّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ.

ترجمہ Book - حدیث 2237

کتاب: طلاق کے احکام و مسائل باب: غلام میاں بیوی کو اکٹھے ہی آزاد کیا جائے تو کیا بیوی کو اختیار ہو گا ؟ ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا سے مروی ہے کہ انہوں نے اپنے ایک مملوک جوڑے کو آزاد کرنے کا ارادہ کیا تو انہوں نے نبی کریم ﷺ سے اس بارے میں پوچھا ، آپ نے حکم دیا ” عورت سے پہلے مرد کو آزاد کرنے سے ابتداء کرنا ۔ “ نصر بن علی کی سند اس طرح ہے «أخبرني أبو علي الحنفي ، عن عبيد الله» ۔