Book - حدیث 2217

كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابٌ فِي الظِّهَارِ حسن حَدَّثَنَاابْنُ السَّرْحِ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي ابْنُ لَهِيعَةَ وَعَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الْأَشَجِّ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ... بِهَذَا الْخَبَرِ، قَالَ: فَأُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِتَمْرٍ، فَأَعْطَاهُ إِيَّاهُ، وَهُوَ قَرِيبٌ مِنْ خَمْسَةِ عَشَرَ صَاعًا، قَالَ: >تَصَدَّقْ بِهَذَا<، قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! عَلَى أَفْقَرَ مِنِّي، وَمِنْ أَهْلِي؟! فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >كُلْهُ أَنْتَ وَأَهْلُكَ.

ترجمہ Book - حدیث 2217

کتاب: طلاق کے احکام و مسائل باب: ظہار کے احکام و مسائل سلیمان بن یسار نے یہ خبر بیان کی اور کہا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس کھجور لائی گئی ، آپ نے یہ اسے دے دی جو پندرہ صاع کے قریب تھی اور فرمایا ” اسے صدقہ کر دو ۔ “ تو اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! کیا اپنے اور اپنے گھر والوں سے زیادہ فقیر لوگوں پر صدقہ کروں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” تم کھا لو اور تمہارے گھر والے ۔ “
تشریح : ان کا یہ مطلب تھا کہ غربت کے لحاظ سے ہم سے زیادہ اس صدقے کا مستحق اور کوئی نہیں۔ ان کا یہ مطلب تھا کہ غربت کے لحاظ سے ہم سے زیادہ اس صدقے کا مستحق اور کوئی نہیں۔