Book - حدیث 2182

كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابٌ فِي طَلَاقِ السُّنَّةِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ، حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، فَذَكَرَ ذَلِكَ عُمَرُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَتَغَيَّظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: مُرْهُ فَلْيُرَاجِعْهَا، ثُمَّ لِيُمْسِكْهَا، حَتَّى تَطْهُرَ، ثُمَّ تَحِيضَ فَتَطْهُرَ، ثُمَّ إِنْ شَاءَ طَلَّقَهَا طَاهِرًا قَبْلَ أَنْ يَمَسَّ، فَذَلِكَ الطَّلَاقُ لِلْعِدَّةِ كَمَا أَمَرَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ.

ترجمہ Book - حدیث 2182

کتاب: طلاق کے احکام و مسائل باب: طلاق کا سنت طریقہ کیا ہے ؟ سالم بن عبداللہ اپنے والد ( عبداللہ بن عمر ؓ ) سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی جبکہ وہ حیض سے تھی ۔ سیدنا عمر ؓ نے اس کا ذکر رسول اللہ ﷺ سے کیا ۔ رسول اللہ ﷺ ناراض ہوئے پھر فرمایا ” اسے حکم دو کہ اس سے رجوع کرے ، پھر اسے روکے رکھے حتیٰ کہ وہ پاک ہو جائے ، پھر اسے حیض آئے اور پاک ہو ۔ تب اگر چاہے تو اسے طلاق دے جبکہ وہ پاک ہو ، مباشرت سے پہلے ۔ یہی وہ عدت کے موقع پر طلاق ہے ، جس کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے ۔ “