Book - حدیث 2170

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْعَزْلِ صحیح حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الطَّالَقَانِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ قَزَعَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ: ذُكِرَ ذَلِكَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -يَعْنِي: الْعَزْلَ-، قَالَ: >فَلِمَ يَفْعَلُ أَحَدُكُمْ؟ -وَلَمْ يَقُلْ: فَلَا يَفْعَلْ أَحَدُكُمْ!-, فَإِنَّهُ لَيْسَتْ مِنْ نَفْسٍ مَخْلُوقَةٍ, إِلَّا اللَّهُ خَالِقُهَا. قَالَ أَبو دَاود: قَزَعَةُ مَوْلَى زِيَادٍ.

ترجمہ Book - حدیث 2170

کتاب: نکاح کے احکام و مسائل باب: عزل کا بیان سیدناابوسعید ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ کے سامنے اس کا ذکر آیا یعنی عزل کا ، تو آپ ﷺ نے فرمایا ” تم میں سے کوئی یہ کرتا ہی کیوں ہے ؟ “ آپ ﷺ نے یہ نہیں فرمایا ” تم میں سے کوئی بھی یہ نہ کرے ۔ “ بلاشبہ جو جان پیدا ہونے والی ہے اللہ تعالیٰ اسے پیدا کر کے رہے گا ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ راوی حدیث قزعہ یہ زیاد کا مولیٰ ہے ۔
تشریح : مباشرت کرتے وقت مرد اپنی منی عورت کی فرج میں نکالنے کی بجائے باہر نکالےاسے عزل کہتے ہیں۔ مباشرت کرتے وقت مرد اپنی منی عورت کی فرج میں نکالنے کی بجائے باہر نکالےاسے عزل کہتے ہیں۔